خواتین ایکٹوسٹس، طلبہ اور سول سوسائٹی کے اراکین نے 2017 کے اَناؤ ریپ کیس میں بی جے پی کے سابق ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر کو دی گئی عمر قید کی سزا کو معطل کیے جانے کے خلاف جنتر منتر پر احتجاج کیا۔ دہلی ہائی کورٹ کی طرف سے بی جے پی کے سابق ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر کی عمر قید کی سزا کی معطلی کے خلاف یہ احتجاج کیاگیا۔ اس موقع پر متاثرہ نے حکام سے سخت احتساب لینے اوران کے خاندان کو مزید تحفظ فراہم کرنے کی مانگ کی۔ متاثرہ کی والدہ نے کہا کہ انہیں سپریم کورٹ پر بھروسہ ہے اور امید ہے کہ اس معاملے میں انصاف ملے گا۔
وہاں موجود لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے متاثرہ خاتون نے کہا کہ اس کا خاندان مسلسل خوف میں زندگی گزار رہا ہے۔ اس نے کہا، میں وزیرِ اعلیٰ سے درخواست کرتی ہوں کہ ہمیں سکیورٹی فراہم کی جائے۔ یہ لوگ طاقتور ہیں۔ براہِ کرم اپنی بیٹی کو بچائیے۔ اس نے مزید کہا کہ اس کے شوہر کی نوکری چلی گئی ہے اور خاندان بالکل بے سہارا ہو گیا ہے۔
متاثرہ خاتون کی والدہ کا بیان
متاثرہ خاتون کی والدہ نے کہا، ہمیں مارا پیٹا گیا، ہمارے رشتہ داروں پر حملے کیے گئے اور ہمارے خلاف جھوٹے مقدمات درج کیے گئے۔ میں حکومت سے درخواست کرتی ہوں کہ اسے رہا نہ کیا جائے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہیں اب بھی عدلیہ پر بھروسا ہے اور امید ہے کہ انصاف ضرور ملے گا۔ آل انڈیا پروگریسیو ویمنز ایسوسی ایشن (AIPWA) اور آل انڈیا اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن (AISA) کے کارکنان بھی اس احتجاج میں شامل ہوئے اور الزام لگایا کہ اس معاملے نے سیاسی طاقت اور فوجداری نظامِ انصاف کے درمیان گہرے گٹھ جوڑ کو بے نقاب کر دیا ہے۔
ممبئی یوتھ کانگریس نے اناؤ عصمت دری کیس میں مجرم قرار دیے گئے بی جے پی کے سابق ایم ایل اے کلدیپ سینگر کو دی گئی ریلیف کے خلاف احتجاج کیا۔ احتجاجیوں نے کہا کہ یہ فیصلہ ایک بار پھر بی جے پی کے بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ کے نعرے کے پیچھے کی منافقت کو بے نقاب کرتا ہے۔ممبئی یوتھ کانگریس کی صدر زینت شبرین کی قیادت میں، کارکنوں نے سانتا کروز سے چرچ گیٹ تک لوکل ٹرین میں سفر کیا، مسافروں سے براہ راست بات چیت کی اور کیس کے بارے میں بیداری پیدا کی۔ یوتھ کانگریس نے خواتین کے تحفظ سے سمجھوتہ کرنے والے کسی بھی فیصلے کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھنے کا عہد کیا۔