اتراکھنڈ میں ماحولیاتی تحفظ اور آلودگی پر قابو پانے کے مقصد سے ریاستی حکومت نے بیرونی ریاستوں سے آنے والی گاڑیوں پر گرین ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ کے حکام کے مطابق، یہ نظام دسمبر سے نافذ کیا جائے گا۔ اس ٹیکس کا مقصد ریاست کی صفائی، ماحولیاتی توازن اور آلودگی پر کنٹرول کو یقینی بنانا ہے۔
ریاست کے ایڈیشنل ٹرانسپورٹ کمشنر سنت کمار سنگھ نے بتایا کہ ریاستی سرحدوں پر خودکار نمبر پلیٹ شناخت (ANPR) کیمرے نصب کیے گئے ہیں، جو آنے والے واہنوں(گاڑیوں ) کے نمبروں کو خود بخود ریکارڈ کریں گے۔ پہلے جہاں 16 کیمرے نصب تھے، اب ان کی تعداد بڑھا کر 37 کر دی گئی ہے تاکہ سرحدوں سے گزرنے والے تمام واہنوں کا ڈیٹا درست طریقے سے ریکارڈ کیا جا سکے۔
ٹیکس وصولی کی ذمہ داری نجی کمپنی کو:
ٹرانسپورٹ کمشنر نے بتایا کہ ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ نے ٹیکس وصولی کے لیے ایک نجی کمپنی کو مجاز کیا ہے۔ کیمروں کے ذریعے حاصل کردہ ڈیٹا سافٹ ویئر کے ذریعے اس کمپنی کو بھیجا جائے گا۔ وہاں سے ڈیٹا چھانٹا جائے گا تاکہ یہ واضح ہو سکے کہ کون سی گاڑی اتراکھنڈ میں رجسٹرڈ ہیں، کون سی سرکاری ہیں اور کون سے دو پہیہ واہن ہیں، کیونکہ ان پر ٹیکس نہیں لگے گا۔
اس کے بعد متعلقہ معلومات نیشنل پےمنٹس کارپوریشن آف انڈیا (NPCI) کے ڈیٹا بیس میں بھیجی جائیں گی۔ وہاں سے واہن مالکان کے والٹ نمبر تلاش کیے جائیں گے، اور مقررہ رقم خود بخود کاٹ کر اتراکھنڈ ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ کے اکاؤنٹ میں جمع ہو جائے گی۔
گرین ٹیکس کی شرحیں کیا ہوں گی؟
گرین ٹیکس کی شرح گاڑیوں کی کیٹیگری کے مطابق مقرر کی گئی ہے۔ اس کے تحت چھوٹی گاڑیوں پر 80، چھوٹی کارگو گاڑیوں پر 250، بسوں پر 140، اور ٹرکوں پر ان کے وزن کے لحاظ سے 120 سے 700 تک ٹیکس وصول کیا جائے گا۔
حکام کے مطابق یہ نظام مکمل طور پر خودکار اور شفاف ہوگا جس میں بے ضابطگیوں کی کوئی گنجائش نہیں ہوگی۔ ریاستی حکومت کو امید ہے کہ اس سے نہ صرف آمدنی میں اضافہ ہوگا بلکہ ماحولیاتی توازن کو برقرار رکھنے میں بھی مدد ملے گی۔
ماحولیاتی تحفظ کے لیے اہم قدم:
اتراکھنڈ حکومت کا یہ اقدام سیاحت اور ماحولیاتی تحفظ کے درمیان توازن قائم کرنے کی سمت میں ایک اہم کوشش سمجھا جا رہا ہے، کیونکہ ریاست میں ہر سال لاکھوں گاڑیاں باہر سے داخل ہوتے ہیں، جن سے آلودگی کی سطح بڑھتی ہے۔ دسمبر سے نافذ ہونے والا یہ گرین ٹیکس اس چیلنج سے نمٹنے کا ایک ٹھوس اقدام ہے۔
البتہ، کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ اس سے سیاحت پر اثر پڑ سکتا ہے اور گاڑیوں پر گرین ٹیکس عائد کرنے سے سیاحتی سرگرمیوں میں کمی آئے گی۔ لیکن حکام اور ماہرین کا ماننا ہے کہ ایسا نہیں ہوگا کیونکہ ٹیکس کی شرحیں کافی کم ہیں اور اس سے سیاحتی سرگرمیوں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔