راجستھان کے ایک طالب علم وویک چودھری نے خواتین کو چھیڑ چھاڑ سے بچانے کے لیے ایک خصوصی ڈیوائس بنا یا ہے۔ یہ جوتوں میں لگایا جاتا ہے۔ جیسے ہی کوئی خواتین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کی کوشش کرتا ہے، یہ انہیں بجلی کا جھٹکا دے سکتا ہے۔ اس کے علاوہ اس ڈیوائس پر ایک بٹن دیا گیا ہے جسے دبانے سے خاتون کی لوکیشن اس کے گھر تک پہنچ جائے گی۔ ایسے میں اگر کوئی خاتون کہیں مشکل میں پھنسی ہوئی ہے تو اس تک پہنچنا آسان ہوگا۔
17 سالہ وویک لکشمن گڑھ کا رہنے والا ہے جو پولی ٹیکنک میں زیر تعلیم ہے۔ معاشرے میں خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے جرائم کو دیکھ کر انہیں یہ ڈیوائس بنانے کا خیال آیا۔ تاکہ خواتین اسے ہمیشہ اپنے پاس رکھ سکیں، انہوں نے اس ڈیوائس کو اپنے جوتوں میں لگانے کا سوچا۔ انہوں نے اس ڈیوائس کا نام ڈبلیو ایس ایس رکھا ہے۔ اس ڈیوائس کو بنانے میں آئی سی، ایل ای ڈی، وولٹیج بوسٹر، لیتھیم بیٹری، جی پی ایس ٹریک اور سینسرز وغیرہ کا استعمال کیا گیا ہے۔ ایک بار بیٹری چارج ہونے کے بعد یہ آلہ 100 وولٹ کا برقی جھٹکا دے سکتا ہے۔ اس جوتے کی قیمت تقریباً 3500 روپے رکھی گئی ہے۔جوتے میں لگائی گئی یہ ڈیوائس سینسر کی مدد سے کام کرے گی۔ اگر کرنٹ استعمال کرنا ہے تو جوتے کی ایڑی کو زور سے مارنا پڑے گا۔ اس کے بعد اگر کوئی خاتون کو چھونے کی کوشش کرے گا تو اسے بجلی کا جھٹکا لگے گا۔
اگر کوئی خاتون اپنا لوکیشن بتانا چاہتی ہے تو اسے دوسرے جوتے پر لگا بٹن دبانا ہوگا۔ اس بٹن کو دوسری ٹانگ سے بھی دبایا جا سکتا ہے۔ اس کے بعد اس کی لوکیشن تین نمبروں پر شیئر ہو جائے گی۔وویک چودھری اب اپنی ڈیوائس کو پیٹنٹ کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ اس نے اپنے جوتے پولیس افسران کو بھی دکھایا۔ پولس افسران نے بھی اسے پسند کیا اور وویک کو مدد کرنے کا یقین دلایا۔