Friday, October 24, 2025 | 02, 1447 جمادى الأولى
  • News
  • »
  • سیاست
  • »
  • دو فیصدووٹر نائب وزیر اعلیٰ بنیں گے، 19فیصد مسلمان صرف ووٹ دیں گے! اے آئی ایم آئی ایم کا انڈیا اتحاد سے سوال

دو فیصدووٹر نائب وزیر اعلیٰ بنیں گے، 19فیصد مسلمان صرف ووٹ دیں گے! اے آئی ایم آئی ایم کا انڈیا اتحاد سے سوال

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Oct 24, 2025 IST

دو فیصدووٹر نائب وزیر اعلیٰ بنیں گے، 19فیصد مسلمان صرف ووٹ دیں گے! اے آئی ایم آئی ایم کا انڈیا اتحاد سے سوال
بہار اسمبلی انتخابات کی تاریخیں جیسے جیسے قریب آ رہی  ہے ،سیاسی ہلچلیں مزید تیز ہو رہی ہے۔ نومبر میں ہونے والے انتخابات کے ساتھ ہی تمام سیاسی جماعتوں نے بھرپور طریقے سے انتخابی مہم شروع کر دی ہے۔ اس دوران گرینڈ الائنس نے وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ کے عہدوں کے لیے اپنے امیدواروں کا اعلان کر دیا ہے۔ پٹنہ میں ایک پریس کانفرنس میں عظیم اتحاد نے تیجسوی یادو کو وزیر اعلیٰ اور مکیش ساہنی کو نائب وزیر اعلیٰ بنانے کا اعلان کیا۔ اس اعلان کے بعد سیاسی حلقوں میں مسلمانوں کی شرکت کے حوالے سے بحثیں تیز ہو گئی ہیں۔ اسدالدین اویسی کی جماعت آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین اس معاملے پر گرینڈ الائنس پر سب سے زیادہ حملہ آور ہے۔
 
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (AIMI) کے سینئر لیڈر اور قومی ترجمان وارث پٹھان نے بہار اسمبلی انتخابات میں مسلمانوں کو متناسب سیٹیں فراہم کرنے میں گرینڈ الائنس کی ناکامی پر سنگین سوالات اٹھائے ہیں۔ انہوں نے حال ہی میں گرینڈ الائنس کی طرف سے وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ کے امیدواروں کے اعلان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس اعلان سے گرینڈ الائنس کا اصل چہرہ سامنے آ گیا ہے۔
 
اے آئی ایم آئی ایم کے سینئر لیڈر وارث پٹھان نے گرینڈ الائنس پر سوال اٹھاتے ہوئے پوچھا کہ بہار کی مسلم آبادی 19 فیصد ہونے کے باوجود گرینڈ الائنس نے اپنے نائب وزیر اعلیٰ کے امیدوار کے طور پر کسی مسلم لیڈر کا نام کیوں نہیں لیا۔ وی آئی پی پارٹی کے صدر مکیش شاہانی کی نائب وزیر اعلیٰ کے امیدوار کے طور پر نامزدگی پر تنقید کرتے ہوئے پٹھان نے کہا کہ بہار کی 2 فیصد آبادی کی نمائندگی کرنے والا ایک مسلم لیڈر نائب وزیر اعلیٰ بنے گا، جب کہ مسلم کمیونٹی جو کہ آبادی کا 19 فیصد ہے، کو نظر انداز کیا گیا ہے۔
 
انہوں نے ایک سنجیدہ سوال اٹھایا کہ کیا مسلمان صرف ووٹ ڈالنے کے لیے ہیں یا انہیں قومی دھارے میں شامل کیا جائے گا؟ غور طلب ہے کہ اے آئی ایم آئی ایم نے عظیم اتحاد میں شامل ہونے اور بہار اسمبلی انتخابات ایک ساتھ لڑنے کی تجویز پیش کی تھی، لیکن گرینڈ الائنس نے اسے ماننے سے انکار کر دیا۔ اس کے بعد اے آئی ایم آئی ایم نے ایک نیا اتحاد بنایا اور اس سے بھی زیادہ طاقت کے ساتھ بہار الیکشن لڑنے کا اعلان کیا۔
 
اے آئی ایم آئی ایم نے کتنے امیدوار کھڑے کیے:
 
اے آئی ایم آئی ایم  نے بہار اسمبلی انتخابات کے لیے 25 سیٹوں پر امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ اس بار نہ صرف سیمانچل بلکہ شمالی اور جنوبی بہار میں بھی امیدوار کھڑے کیے گئے ہیں۔ اویسی نے مسلمانوں کے ساتھ ہندو امیدواروں کو بھی میدان میں اتارا ہے۔ اس بدلے ہوئے سیاسی موقف کے ساتھ، کیا اے آئی ایم آئی ایم 2020 کے کرشمے کو دہرائے گی؟ اپنے امیدواروں کی فہرست جاری کرتے ہوئے اسد الدین اویسی نے کہا تھا کہ اے آئی ایم آئی ایم کی بہار یونٹ نے قومی قیادت سے مشاورت کے بعد امیدواروں کی فہرست جاری کی ہے۔ ہم بہار کے سب سے کمزور اور نظر انداز لوگوں کے لیے انصاف کی آواز بنیں گے۔
 
بہار میں اویسی کا نیا اتحاد:
 
گرینڈ الائنس میں شامل ہونے کی ان کی امیدیں ختم ہونے کے بعد، اسد الدین اویسی نے چندر شیکھر آزاد کی آزاد سماج پارٹی (کانشی رام) اور سوامی پرساد موریہ کی اپنی جنتا پارٹی (اے جے پی) کے ساتھ اتحاد میں الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا۔ اے آئی ایم آئی ایم کو 35 سیٹوں پر، چندر شیکھر آزاد کی پارٹی کو 25 سیٹوں پر اور سوامی پرساد کی پارٹی کو چار سیٹوں پر کھڑا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس کے باوجود اویسی صرف 25 سیٹوں پر امیدوار کھڑے کر پائے ہیں۔ پچھلی بار کے برعکس، نہ تو خود اویسی اور نہ ہی ان کی ٹیم بہار میں سرگرم ہے۔