بہار کرکٹ ایسوسی ایشن (BCA) نے 14 سالہ ہونہار کرکٹر ویبھو سوریاونشی کو 15 اکتوبر سے شروع ہونے والی رنجی ٹرافی 2025-26 کے پہلے دو مرحلوں کے لیے بہار کرکٹ ٹیم کا نائب کپتان مقرر کیا ہے۔بی سی اے نے ٹورنامنٹ شروع ہونے سے صرف دو دن پہلے اس کا اعلان کیا۔ یہ تاخیر بی سی سی آئی کے حکم پر عارضی بنیادوں پر ایک سلیکٹر کی تقرری میں تاخیر کی وجہ سے ہوئی۔ ٹیم کی قیادت بیٹسمین سکیب الغنی کو سونپی گئی ہے۔
سوریاونشی کی کارکردگی شاندار:
سوریاونشی کا نائب کپتان کے طور پر انتخاب ہندوستان کی انڈر-19 ٹیم کے آسٹریلیا دورے پر ان کی شاندار کارکردگی کا صلہ سمجھا جا رہا ہے۔ انہوں نے برسبین میں پہلے چار روزہ میچ میں 78 گیندوں پر سنچری بنائی اور تین اننگز میں 133 رن بناکرٹیسٹ سیریز میں ہندوستان کے دوسرے سب سے زیادہ رن بنانے والے کھلاڑی رہے۔ اس سے قبل، انہوں نے انگلینڈ کے دورے پر یوتھ ون ڈے میں ریکارڈ توڑ سنچری (143) بنا کر سب کو متاثر کیا تھا۔
سوریاونشی کا آئی پی ایل 2025 میں بھی شاندار مظاہرہ:
سوریاونشی نے اس سال کے شروع میں اس وقت توجہ کا مرکز بنا،جب وہ محض 13 سال کی عمر میں انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں منتخب ہونے والے سب سے کم عمر کھلاڑی بنے۔ انہوں نے 2025 ایڈیشن میں اوپننگ بیٹسمین کے طور پر 7 میچز کھیلے، جن میں 200 کے اسٹرائیک ریٹ سے کل 252 رن بنائے۔ وہ مئی میں جے پور میں گجرات ٹائٹنز (GT) کے خلاف راجستھان رائلز (RR) کے لیے 38 گیندوں میں سنچری بناکر ٹی-20 میں سنچری بنانے والے سب سے کم عمر کھلاڑی بنے۔
سوریونشی کی موجودگی سے بہار کو بہتر کارکردگی کی امید:
بہار کا 2024-25 سیزن مایوس کن رہا، جس میں ٹیم کوئی میچ نہ جیت سکی۔ تاہم، بی سی اے کو امید ہے کہ سوریاونشی کی صلاحیت اور تجربہ ٹیم کو واپسی میں مدد دے گا۔ بی سی اے کے صدر ہرش وردھن نے کہا کہ سوریاونشی کو ان کی صلاحیت اور تجربے کی وجہ سے آگے بڑھایا گیا ہے۔ وہ ایک ہونہار کھلاڑی ہیں جنہوں نے 12 سال کی عمر میں فرسٹ کلاس ڈیبیو کیا اور 13 سال کی عمر میں آئی پی ایل سنچری بنائی۔
سوریاونشی کو مزید ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کی مانگ:
سوریاونشی نے جنوری 2024 میں 12 سال اور 284 دن کی عمر میں فرسٹ کلاس کرکٹ میں ڈیبیو کیا تھا۔ انہوں نے اب تک صرف 5 میچز کھیلے ہیں، جن میں 100 رن بنائے ہیں اور ان کا بہترین اسکور 41 رہا ہے۔ ہندوستان کی انڈر-19 ٹیم کے ساتھ ان کی مصروفیات نے انہیں بڑے فرسٹ کلاس ٹورنامنٹ میں مسلسل کھیلنے سے روکا ہے۔ اس کے باوجود، انہیں ہندوستان میں ایک زیادہ مستحکم فرسٹ کلاس ڈھانچے کا حصہ بنانے کی مانگ کی جا رہی ہے۔