اتر پردیش کے علی گڑھ ضلع کے ہردواگنج علاقے میں گومانس لے جانے کے شک میں ایک مسلم میٹ تاجر شریف پر مبینہ طور پر ہندوتوادی بھیڑ نے حملہ کر دیا۔ عینی شاہدین کے مطابق، بھیڑ نے شریف کو راستے میں گھیر لیا اور اس کے ساتھ مارپیٹ کی۔ اس دوران وہ بری طرح زخمی ہو گیا اور اسے ہسپتال لے جایا گیا۔
کاروبار سے جڑا سامان لے جا رہا تھا شریف
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب شریف اپنے کاروبار سے جڑا سامان لے کر جا رہا تھا۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ بغیر کسی ٹھوس تصدیق کے اسے روکا گیا، افواہ پھیلائی گئی اور اسے پیٹا گیا۔ موقع پر ہنگامے کی اطلاعات ملنے پر پولیس پہنچی اور مداخلت کر کے حالات کو کنٹرول کیا گیا۔ تاہم، حملے میں شریف کو سنگین چوٹیں آئی ہیں۔
اقلیتوں کی حفاظت پر سوالات اٹھائے گئے
اس واقعے نے ایک بار پھر اتر پردیش میں بھیڑ تشدد اور اقلیتوں کی حفاظت کو لے کر سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ ریاست میں اس سے پہلے بھی گومانس کے شک میں حملوں کی واقعات سامنے آتے رہے ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے معاملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرانے اور مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کی مانگ کی ہے۔
اترا کھنڈ میں بھی ایسا ہی معاملہ
ایسا ہی ایک معاملہ حال ہی کے مہینوں میں اترا کھنڈ میں پیش آیا تھا۔ جہاں گومانس کے شک میں لوڈر کے ڈرائیور کو بے رحمی سے پیٹا گیا تھا۔ اس معاملے میں بی جے پی لیڈر سمیت 49 لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ یہ پٹائی ہندو تنظیموں کے ذریعے کی گئی تھی اور ساتھ ہی گاڑی کو بھی توڑا گیا تھا۔ اس واقعے کا ویڈیو بھی وائرل ہوا تھا، جس کے مطابق پولیس نے معاملے میں ایکشن لیا تھا۔
علی گڑھ میں گورکشا کے نام پر غنڈہ گردی
اسی سال مئی کے مہینے میں گومانس کے شک میں علی گڑھ میں ہندو تنظیم سے جڑے لوگوں نے چار افراد کی بے رحمی سے پٹائی کی تھی۔ اس معاملے میں پولیس نے چار لوگوں کو گرفتار کیا تھا۔ گوشت کے نمونے لے کر جانچ کے لیے بھیجے گئے تو پتا چلا کہ وہ بھینس کا گوشت تھا۔