Sunday, October 26, 2025 | 04, 1447 جمادى الأولى
  • News
  • »
  • تعلیم و روزگار
  • »
  • کون ہیں جسٹس سوریہ کانت جو بننے جا رہے ہیں بھارت کے 53ویں چیف جسٹس؟ جا نیے کس دن لیں گے حلف؟

کون ہیں جسٹس سوریہ کانت جو بننے جا رہے ہیں بھارت کے 53ویں چیف جسٹس؟ جا نیے کس دن لیں گے حلف؟

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Oct 26, 2025 IST

کون ہیں جسٹس سوریہ کانت جو بننے جا رہے ہیں بھارت کے 53ویں چیف جسٹس؟ جا نیے کس دن لیں گے حلف؟
مرکزی حکومت نے ملک کے اگلے چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) کے انتخاب کے عمل کا آغاز کر دیا ہے۔ موجودہ چیف جسٹس بی آر گوائی 23 نومبر کو ریٹائر ہو رہے ہیں۔ اس لیے اگلے چیف جسٹس کے انتخاب کا عمل ایک ماہ قبل ہی شروع کر دیا جاتا ہے۔ ملنے والی معلومات کے مطابق، چیف جسٹس بی آر گوائی کے بعد سپریم کورٹ کے سب سے سینئر جج جسٹس سوریہ کانت اگلے چیف جسٹس بننے جا رہے ہیں۔
 
اگر عمل اور قواعد کی بات کی جائے تو سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے ججوں کی تقرری، تبادلہ اور ترقی کے قواعد کو متعین کرنے والے دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ میں بھارت کے چیف جسٹس کے عہدے پر تقرری اس عدالت کے سب سے سینئر جج کی ہونی چاہیے جو اس عہدے کے لیے سب سے موزوں سمجھے جائیں۔ اس تناظر میں مرکزی وزیر قانون موجودہ چیف جسٹس سے ان کے جانشین کے لیے سفارش مانگیں گے۔
 
جسٹس سوریہ کانت کون ہیں؟
 
جسٹس سوریہ کانت 10 فروری 1962 کو ہریانہ کے ہسار کے ایک متوسط طبقے کے خاندان میں پیدا ہوئے۔ وہ فی الحال سپریم کورٹ میں چیف جسٹس گوائی کے بعد سب سے سینئر جج ہیں۔ انہوں نے 1981 میں ہسار کے گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج سے گریجویشن کیا۔ اس کے بعد 1984 میں روہتک کی مہارشی دیانند یونیورسٹی سے قانون کی تعلیم مکمل کی ۔ اسی سال انہوں نے ہسار کی ضلعی عدالت میں پریکٹس شروع کی۔ بعد میں 1985 میں وہ پنجاب اینڈ ہریانہ ہائی کورٹ میں پریکٹس کے لیے چندی گڑھ منتقل ہو گئے۔
 
سوریہ کانت بنے سب سے کم عمر ایڈووکیٹ جنرل:
 
سوریہ کانت کی صلاحیتوں اور محنت نے انہیں کم عمری میں بڑی ذمہ داریاں دلوائیں۔ 7 جولائی 2000 کو وہ ہریانہ کے سب سے کم عمر ایڈووکیٹ جنرل بنے۔ اگلے ہی سال انہیں سینئر ایڈووکیٹ کا درجہ ملا، جس نے ان کے کیریئر کو نئی بلندیوں تک پہنچایا۔اسکے علاوہ04 کو انہیں پنجاب اینڈ ہریانہ ہائی کورٹ کا مستقل جج مقرر کیا گیا۔
 

پروفیشنل سفر:

 
سال 2000میں ہریانہ کے سب سے کم عمر ایڈووکیٹ جنرل مقرر ہوئے   
 
2001میں سینئر ایڈووکیٹ کا درجہ حاصل کیا
  
 9 جنوری 2004کو پنجاب اینڈ ہریانہ ہائی کورٹ کے مستقل جج بنے
  
 5 اکتوبر 2018میں ہماچل پردیش ہائی کورٹ کے چیف جسٹس مقرر ہوئے
  
 24 مئی 2019کو سپریم کورٹ کے جج بنے  
 
انہوں نے کئی یونیورسٹیوں، سرکاری بورڈز، کارپوریشنز اور یہاں تک کہ ہائی کورٹ کی طرف سے اہم مقدمات میں وکالت کی۔ وہ 9 فروری 2027 کو سپریم کورٹ سے ریٹائر ہوں گے، یعنی وہ تقریباً ڈھائی سال تک بھارت کے چیف جسٹس کے طور پر خدمات انجام دیں گے۔
 
ہریانہ سے تعلق رکھنے والے پہلے چیف جسٹس:
 
جسٹس کانت کا سفر ہریانہ کے ہسار کے ایک چھوٹے سے گاؤں پیٹوار سے شروع ہوا۔ وہ ان سہولیات سے دور پلے بڑھے جو عموماً اقتدار کے ایوانوں سے منسلک ہوتی ہیں۔ انہوں نے پہلی بار کوئی شہر اس وقت دیکھا جب وہ اپنے دسویں جماعت کے بورڈ امتحان کے لیے ہسار کے ایک چھوٹے سے شہر ہانسی گئے تھے۔  
 
آٹھویں جماعت تک انہوں نے ایک گاؤں کے اسکول میں تعلیم حاصل کی جہاں بینچ بھی نہیں تھے۔ ایک طالب علم کے طور پر، انہوں نے دیہی زندگی کی روزمرہ کی ذمہ داریاں نبھائیں اور دوسرے دیہی لڑکوں کی طرح خالی وقت میں کھیتوں میں کام کرکے اپنے خاندان کی مدد کی۔ ان کے والد ایک استاد تھے۔ اگر ان کی باضابطہ تقرری کی تصدیق ہو جاتی ہے تو وہ چیف جسٹس بننے والے ہریانہ سے تعلق رکھنے والے پہلے جج ہوں گے۔