بھیم آرمی کے کارکنوں نے بدھ کو ضلع کے ایک سرکاری کالج میں ہنگامہ کیا۔ الزام ہے کہ کالج کے ایک ٹیچر نے ایک دلت طالب علم کو گھر کا کام کروانے پر مجبور کیا۔ جب طالب علم نے انکار کیا تو اس کے ساتھ ذات پات کی تذلیل کی گئی اور الزام ہے کہ ٹیچر نے طالب علم کو فیل کرنے کی دھمکی بھی دی ہے۔ کارکنوں نے ملزم استاد کے خلاف شکایت درج کراتے ہوئے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
آپ کو بتا دیں کہ تھانہ منڈی کے ایک سرکاری کالج میں ایک طالب علم نے استاد پر گھر کا کام کروانے اور ذات پات پر مبنی تبصرے کرنے کا الزام لگایا ہے۔طالب علم کا الزام ہے کہ کئی دنوں سے ٹیچر اسے اپنے گھر لے جا کر کام کروا رہا تھا۔ الزام ہے کہ جب طالب علم نے انکار کیا تو کالج پہنچنے کے بعد ٹیچر نے کلاس کے سامنے اس کی توہین کی اور اسے امتحان میں فیل کرنے کی دھمکی بھی دی۔ طالب علم جب اپنی آپ بیتی اپنے گھر والوں کو سنائی تو گھر والوں نے بھیم آرمی کے حکام کو معاملے کی اطلاع دی۔ جس کے بعد بھیم آرمی کے کارکنان کالج پہنچے اور ہنگامہ کیا۔
بھیم آرمی کے کارکن ساگر گوتم کا کہنا ہے کہ ہمیں ملزم استاد کے خلاف کئی شکایتیں موصول ہوئی ہیں۔ بدھ کو جب طالب علم اسکول پہنچا تو ٹیچر نے اسے بلایا اور ذات پات پر تبصرہ کیا۔ اس نے پریکٹیکل میں نمبر کاٹنے کی دھمکی بھی دی۔ 2017 میں بھی اس ٹیچر سے تنگ آ کر ایک طالب علم نے خودکشی کر لی تھی۔ جس کی رپورٹ درج کرائی گئی تھی۔ انہوں نے ملزم استاد کو برطرف کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اس حوالے سے جب پرنسپل سے بات کی گئی تو ان کا کہنا تھا کہ ملزم ٹیچر کو دفتر بلایا گیا تھا،لیکن وہ نہیں آئے۔ طلباء سے اپنے ذاتی گھریلو کام کرنے پر مجبور کرنا درست نہیں ہے۔ ملزم استاد کے خلاف تحقیقاتی کمیٹی بنائی جا رہی ہے۔ اس حوالے سے انتظامیہ کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے۔ ایس پی سٹی ابھیمنیو مانگلک کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ ان کے علم میں آیا ہے۔ معاملے کی چھان بین کی ہدایات دی گئی ہیں۔ تحقیقات کے بعد مناسب کارروائی کی جائے گی۔