دہلی اسمبلی انتخابات سے قبل دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ اور عام آدمی پارٹی کے کنوینر اروند کیجریوال کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کو شراب پالیسی کیس میں کجریوال کے خلاف مقدمہ چلانے کی منظوری دے دی ہے۔ای ڈی کا الزام ہے کہ کیجریوال نے 100 کروڑ روپے کی رشوت لے کر اداروں کو ناجائز فائدہ پہنچایا ہے۔ ای ڈی نے حال ہی میں 5 دسمبر کو لیفٹیننٹ گورنر سے کیجریوال کے خلاف مقدمہ چلانے کی منظوری مانگی تھی۔
آپ کو بتا دیں کہ کیجریوال کے خلاف 17 مئی 2024 کو استغاثہ کی شکایت درج کی گئی تھی۔ سپریم کورٹ کے 6 نومبر 2024 کے حکم کا حوالہ دیتے ہوئے، ای ڈی نے ضابطہ فوجداری کی متعلقہ دفعات کے ساتھ ساتھ منی لانڈرنگ کی روک تھام (PMLA) 2002 کے تحت مقدمہ میں استغاثہ کی منظوری مانگی تھی۔ ڈائریکٹوریٹ نے شکایت کی حمایت کرنے والے تمام دستاویزات اور ڈیجیٹل ثبوتوں پر مشتمل ایک ہارڈ ڈسک بھی دی۔تاہم، عام آدمی پارٹی کی ترجمان پرینکا ککڑ نے کہا ہے کہ ایل جی سکسینہ نے ای ڈی کو اروند کیجریوال کے خلاف مقدمہ چلانے کی کوئی اجازت نہیں دی ہے۔ یہ جھوٹی خبر ہے۔ اگر ای ڈی کو منظوری مل گئی ہے تو اس کی کاپی دکھائی جائے۔
کیا ہے شراب پالیسی معاملہ؟
دہلی حکومت نے نئی شراب پالیسی نومبر 2021 میں نافذ کی تھی۔ اس میں شراب کا ٹھیکہ نجی شراب کمپنیوں کو دیا گیا تھا۔لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے اس پالیسی میں بدعنوانی کا خدشہ ظاہر کیا اور اس کی سی بی آئی انکوائری کی سفارش کی۔ بعد میں ای ڈی بھی تحقیقات میں شامل ہوگئی۔الزام ہے کہ دہلی حکومت نے شراب کمپنیوں سے رشوت لی اور اس نئی پالیسی کے ذریعے انہیں فائدہ پہنچایا اور انہیں شراب کا ٹھیکہ دیا۔