حیدرآباد: میدک بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن پارلیمنٹ راگھونندن راؤ نے سوال کیا کہ اگر پشپا 2 کے پریمیئر شو کے دن سندھیا تھیٹر میں اداکار اللو ارجن کی موجودگی کے لئے پیشگی اجازت نہیں تھی تو حیدرآباد پولیس نے احتیاطی گرفتاریاں کیوں نہیں کیں۔ ان کا یہ تبصرہ 4 دسمبر کو شہر کے سندھیا تھیٹر میں بھگدڑ میں ایک خاتون کی موت کی جاری تحقیقات کے پس منظر میں آیا ہے۔ میدک کے ایم پی نے زور دے کر کہا کہ نہ صرف فلم انڈسٹری بلکہ کسی بھی صنعت کو چیف منسٹر ریونت ریڈی کی "دھمکیوں" سے ڈرایا نہیں جانا چاہئے۔ راؤ نے حکومت کے حالات سے نمٹنے کے طریقہ کار پر تنقید کرتے ہوئے تجویز کیا کہ حیدرآباد پولیس نے واقعہ کے ارد گرد اپنے اقدامات میں "زیادہ جوش" کا مظاہرہ کیا۔
انہوں نے 4 دسمبر کو پولیس کی بے عملی پر تشویش کا اظہار کیا، خاص طور پر جب سیاسی رہنماؤں کو احتجاج کے دوران قبل از وقت گرفتار کیا جاتا ہے۔ راؤ نے اس بات پر زور دیا کہ پولیس کو اس معاملے پر اپنا موقف واضح کرنا چاہیے، خاص طور پر اس بارے میں کہ انہوں نے اللو ارجن کو ان کی رہائش گاہ سے احتیاطی طور پر گرفتار کیوں نہیں کیا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ اللو ارجن سے متعلق معاملہ فی الحال عدالت میں ہے، اس لیے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا جانا چاہیے۔
اللو ارجن منگل کو سندھیا تھیٹر میں بھگدڑ کیس میں پوچھ گچھ کے لیے پولیس کے سامنے پیش ہوئے۔سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان قومی ایوارڈ یافتہ اداکار صبح 11 بجے کے قریب چکڈ پلی پولیس اسٹیشن پہنچے۔ پیر کو پولیس نے اداکار کو نوٹس جاری کرتے ہوئے مزید پوچھ گچھ کے لیے ان کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی۔پولیس نے تھانے کی سیکیورٹی بڑھا دی اور گاڑیوں کی نقل و حرکت پر پابندیاں عائد کر دیں۔ اللو ارجن کے والد اللو اروند اور ان کے وکیل بھی تھانے پہنچ گئے۔اداکار کی قانونی ٹیم پیر کی رات دیر گئے تک ان کی رہائش گاہ پر موجود تھی۔