ریاستی اسمبلی کا اجلاس آج صبح 10.30 بجے شروع ہوا۔ اجلاس کو خوش اسلوبی سے چلانے کیلئے ضروری انتظامات پہلے ہی مکمل کرلیے گئے ہیں۔ بزنس ایڈوائزری کمیٹی کو فیصلہ کرنا ہے کہ قانون ساز اجلاس میں کن مسائل پر بحث کی جائے۔
اسمبلی اجلاس ایسے وقت میں شروع ہوئے ہیں جب کانگریس حکومت نے ریاست میں اپنے ایک سال کا اقتدار مکمل کرلیا ہے اور وہ عوامی حکمرانی کی جیت کا جشن منا رہی ہے۔ اپوزیشن پارٹیاں حکومت سے کسانوں کے مسائل۔ رہائشی اسکول کے مسائل۔ لگاچرلا کے حصول اراضی کے کا مسئلہ اور ایتھنول کمپنی کے قیام پر ہنگامہ کرسکتی ہے۔ اس کے علاوہ انتخابات سے قبل کانگریس کی جانب سے کئے گئے وعدوں کی عدم تکمیل کا الزام لگاتے ہوئے اپوزیش بحث پر اصرار کرسکتی ہے۔
اس دوران اجلاس کے پہلے دن چیف منسٹر ریونت ریڈی نے تلنگانہ تلی کے مجسمے کی تنصیب کا اعلان کیا۔ اس کے علاوہ ریونت ریڈی نے مجسمے میں ہونے والی تبدیلیوں کے بارے میں بھی بتایا۔ حکومت اس اجلاس میں سات قانون ترمیمی بل پیش کرے گی۔
اس کے علاوہ 2 نئے بل بھی پیش کئے جائیں گے۔ حکومت پنچایتی راج ایکٹ ترمیمی بل۔ ریکارڈ آف رائٹس آر او آر بل پیش کرے گی۔ ریونت حکومت ایک اور بل بھی پیش کرے گی جس کے تحت تین بچے بلدیاتی انتخابات میں حصہ لے سکیں گے۔