سابق وزیراعظم منموہن سنگھ کی آخری رسومات نگم بودھ گھاٹ پرسرکاری اعزازکےساتھ ادا کی گئیں۔آنجہانی سابق وزیراعظم ڈاکٹرمنموہن سنگھ کی آخری رسومات میں انکی اہلیہ گرشرن کور،ان کی تین بیٹیوں سمیت پورا خاندان موجود تھا۔ساتھ ہی اس موقع پر صدرجمہوریہ ہند دروپدی مرمو وزیراعظم نریندر مودی، وزیرداخلہ امت شاہ، وزیردفاع راج ناتھ سنگھ،کانگریس صدر ملکارجن کھرگے، سونیا گاندھی اورقائدحزب اختلاف راہل گاندھی سمیت کئی سیاسی جماعت کے سینئررہنما شریک رہے۔آپ کو بتا دیں کہ سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کی آخری رسومات انکی بڑی بیٹی نے ادا کیں۔
بتا دیں کہ سابق وزیر اعظم کی آخری رسومات سے قبل ان کی انتم یاترا کانگریس ہیڈکوارٹر سے نگم بودھ گھاٹ تک شروع ہوئی ۔ اس دوران کانگریس کارکنان نعرہ لگا رہے تھے کہ 'جب تک سورج چاند رہے گا منموہن تیرا نام رہے گا' اور 'منموہن سنگھ امر رہے گا'۔ کانگریس لیڈروں اور کارکنوں نے ہفتہ کی صبح پارٹی ہیڈکوارٹر میں منموہن سنگھ کو خراج عقیدت پیش کیا جس کے فوراً بعد سابق وزیراعظم کا آخری سفر شروع ہوا۔ آخری سفر سے پہلے سنگھ کی جسدخاکی کو کانگریس ہیڈکوارٹر میں رکھا گیا تھا، جہاں کانگریس پارلیمانی پارٹی کی سربراہ سونیاگاندھی، پارٹی صدر ملکارجن کھرگے، لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی اور پارٹی کے دیگر کئی سینئر لیڈروں اور کارکنوں نے انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ سابق وزیر اعظم کی جسد خاکی کو صبح تقریباً 9 بجے ان کی رہائش گاہ سے کانگریس ہیڈکوارٹر لایا گیا، جہاں پارٹی لیڈر اور کارکنان پہلے سے ہی ان کے آخری دیدار کا انتظار کر رہے تھے۔
یاد رہے کہ منموہن سنگھ نے اپنی زندگی میں تعلیم، معاشیات اور سیاست میں غیر معمولی کامیابیاں حاصل کیں۔1948میں پنجاب یونیورسٹی سے دسویں پاس کی۔ اس کے بعد انہوں نے 1957 میں کیمبرج یونیورسٹی سے اکنامکس میں آنرز کی ڈگری حاصل کی۔اسکے علاوہ انہوں نے 1962 میں آکسفورڈ یونیورسٹی کے نفیلڈ کالج سے اکنامکس میں ڈی فل کی ڈگری حاصل کی۔ساتھ ہی بتاتے چلیں کہ منموہن سنگھ 2004 سے 2014 تک ملک کے وزیر اعظم رہے۔اس سے پہلے انہوں نے وزیر خزانہ کی حیثیت سے ملک کے اقتصادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے میں ایک نمایاں کردار ادا کیا۔