• News
  • »
  • کاروبار
  • »
  • سوئٹزرلینڈ سے ہندوستانی کمپنیوں کو جھٹکا، جی ٹی آر آئی نے دیا اشارہ

سوئٹزرلینڈ سے ہندوستانی کمپنیوں کو جھٹکا، جی ٹی آر آئی نے دیا اشارہ

Reported By: | Edited By: Mohd Muddassir | Last Updated: Dec 15, 2024 IST

image
نئی دہلی: سوئٹزرلینڈ کا ہندوستان کے لیے سب سے زیادہ پسندیدہ قوم (ایم ایف این) کا درجہ معطل کرنے کا حالیہ فیصلہ آئی ٹی، فارما اور مالیاتی خدمات میں ہندوستانی سرمایہ کاروں کو متاثر کر سکتا ہے۔ اس اقدام سے تجارتی فریم ورک میں خلل پڑتا ہے، جس سے ہندوستان پہلے ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن (ڈبلیو ٹی او)کے ایم ایف این کے تحت فاءدہ اٹھاتا تھا۔ لیکن اب ہندوستانی سرمایہ کاروں پر کیا اثر پڑے گا؟ سوئس حکومت نے ہندوستان اور سوئٹزرلینڈ کے درمیان دوہرے ٹیکس سے بچنے کے معاہدے (ڈی ٹی اے اے) کے سب سے پسندیدہ ملک کا درجہ (ایم ایف این) سیکشن کو معطل کر دیا ہے۔ یہ ممکنہ طور پر ہندوستان میں سوئس سرمایہ کاری کو متاثر کرسکتا ہے اور یورپی ملک میں کام کرنے والی ہندوستانی کمپنیوں پر زیادہ ٹیکس کا باعث بن سکتا ہے۔ کمپنیوں کو اب ڈیویڈنڈ اور دیگر آمدنی پر 10 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہو گا جو پہلے 5 فیصد تھا۔ اس کا اطلاق یکم جنوری 2025 سے ہوگا۔ سوئس حکومت نے یہ قدم گزشتہ سال سپریم کورٹ آف انڈیا کے فیصلے کے بعد اٹھایا ہے۔ جس میں کہا گیا تھا کہ اگر حکومت ہند نے او ای سی ڈی میں شامل ہونے سے پہلے کسی ملک کے ساتھ ٹیکس کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں، تو ایم ایف این سیکشن خود بخود لاگو نہیں ہوتا ہے۔