نئی دہلی: مرکزی وزیر قانون ارجن میگھوال نے منگل کو لوک سبھا میں ون نیشن، ون الیکشن بل پیش کیا۔ اس بل میں لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں کے بیک وقت انتخابات کرانے کا بندوبست کیا گیا ہے۔ میگھوال نے یونین ٹیریٹری ایڈمنسٹریشن ایکٹ 1963، نیشنل کیپیٹل ٹیریٹری آف دہلی ایکٹ 1991 اور جموں و کشمیر ری آرگنائزیشن ایکٹ 2019 میں ترمیم کے لیے ایک بل بھی پیش کیا۔ اس بل کا مقصد دہلی، جموں و کشمیر اور پڈوچیری میں اسمبلی انتخابات کو ایک ہی وقت میں کرانے کے لیے یکساں بنانا ہے۔ مرکزی کابینہ نے اس ماہ کے شروع میں اس بل کو منظوری دی تھی۔
کانگریس، ترنمول کانگریس اور ڈی ایم کے سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں نے ون نیشن، ون الیکشن بل کی مخالفت کی۔ مرکزی کابینہ نے ستمبر میں ایک ساتھ انتخابات کے حوالے سے اعلیٰ سطحی کمیٹی کی سفارشات کو قبول کر لیا تھا۔ اس کمیٹی کی سربراہی سابق صدر رام ناتھ کووند کر رہے تھے۔ یہ سفارشات سابق صدر کووند کی صدارت والی اعلیٰ سطحی کمیٹی کی رپورٹ میں اٹھائی گئی ہیں۔ کمیٹی نے دو مرحلوں میں ایک ساتھ انتخابات کرانے کی سفارش کی تھی۔ اس کے تحت پہلے مرحلے میں لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات ایک ساتھ کرانے اور عام انتخابات کے 100 دنوں کے اندر پنچایت اور بلدیہ کے انتخابات کرانے کی سفارش کی گئی تھی۔ اس میں کہا گیا کہ تمام انتخابات کے لیے یکساں ووٹر لسٹ ہونی چاہیے۔ بتادیں کہ لوک سبھا میں ون نیشن، ون الیکشن بل کو منظور کرنے کے حق میں 269 ووٹ ڈالے گئے جبکہ 198 ممبران پارلیمنٹ نے اس کے خلاف ووٹ دیا۔ بل کو جے پی سی کو بھیجنے کی تجویز پیش کی گئی۔