شام میں بگڑتی ہوئی صورتحال سے پریشان ہندوستانی حکومت نے تمام ہندوستانی شہریوں کیلئے رات گئے ایک ایڈوائزری جاری کی۔ انہیں مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ آئندہ اطلاع تک شام کا سفر کرنے سے مکمل گریز کریں۔ اڈوائزری میں ایمرجنسی ہیلپ لائن نمبر اور ای میل آئی ڈی بھی شیئر کی گئی ہیں۔
وزارت خارجہ نے شام میں موجود تمام ہندوستانیوں سے دمشق میں ہندوستانی سفارت خانے سے رابطے میں رہنے کی اپیل کی ہے۔ اس کے علاوہ ہندوستانی شہریوں کو یہ مشورہ بھی دیا گیا ہے کہ جو لوگ شام چھوڑ سکتے ہیں وہ دستیاب تجارتی پروازوں کے ذریعے جلد از جلد شام چھوڑ دیں۔ جو لوگ ایسا نہیں کر سکتے وہ اپنی حفاظت کے بارے میں محتاط رہیں اور اپنے گھروں سےباہر کم از کم نکلیں۔ وزارت خارجہ نے دمشق کیلئے ہنگامی ہیلپ لائن نمبر بھی جاری کیاہے۔ یہ نمبر واٹس ایپ پر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
بتا دیں کہ سال 2011 میں جب ملک شام کی عوام نےصدر بشارالاسد کی مخالفت میں احتجاج بلند کی ،تو حکومت نے بربریت کی۔جسکے باعث اس ظلم کے خلاف مظاہرین کی جماعت بنی۔جو آج تک اس حکومت کے خلاف لڑ رہی ہے۔مظاہرین کو دہشت گرد سے منسوب کیا گیا۔انہیں ختم کرنے کے لیے ایران،روس شامی حکومت کے شانہ بشانہ کھڑے ہوۓ۔روس دہشت گر د کے نام پر بموں کی بارش کی ،ان حملوں میں بے قصورمعصوم لاکھوں لوگوں کی موت ہوئی۔جس میں کم از کم15 لاکھ عوام معذورہوئے ، اسکے علاوہ 61 لاکھ لوگ بے گھر ہوۓ۔