لوک سبھا میں گزشتہ کل 17 دسمبر منگل کو 'ون نیشن، ون الیکشن' سے متعلق بل پیش کیا گیا۔اس بل پر ووٹنگ بھی ہوئی لیکن اس دوران بی جے پی کے تقریباً 20 ایم پیز اس ووٹنگ میں شامل نہیں ہوئے۔
بھارتیہ جنتا پارٹی اپنے 20 ایم پیز کو نوٹس بھیج سکتی ہے جو 17 دسمبر کو لوک سبھا میں 'ون نیشن ون الیکشن' بل پیش کیے جانے کے وقت موجود نہیں تھے۔ ذرائع کے مطابق پارٹی ان ارکان اسمبلی کی غیر حاضری کی تحقیقات کر رہی ہے۔ بل کو پیش کرنے سے پہلے، بی جے پی نے تمام لوک سبھا ممبران کو تین لائنوں کا وہپ جاری کیا تھا۔جس میں پارٹی کے سبھی لوک سبھا اراکین کو ہدایت دی گئی تھی کہ 17 دسمبر کو ایوان میں حاضر رہیں۔ اس کے باوجود بھی تقریبا 20 بی جے پی لیڈران غیر حاضر رہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق پارٹی کی جانب سے سبھی غیر حاضر لیڈران کو نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ کل منگل 17 دسمبر کو اپوزیشن جماعتوں نے 'ایک ملک، ایک انتخاب' کے لیے لوک سبھا میں پیش کیے گئے بل کی سخت مخالفت کی۔ اس دوران اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اور رکن پارلیمنٹ بیرسٹر اسد الدین اویسی نے اس بل کی سخت مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ بل دستور ہند میں دیے گیے جمہوری خود مختاری کے حقوق کی خلاف ورزی کرتا ہے۔پارلیمنٹ میں ایسے قوانین نہیں بننے چاہیے جو بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کرتے ہیں یا آئین کے بنیادی ڈھانچے کو تبدیل کرتے ہیں ۔بتا دیں کہ 269 ارکان پارلیمنٹ نے اس کی حمایت کی جبکہ 198 ارکان نے مخالفت کی۔اس کے بعد مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور پارلیمانی امور کے وزیر ارجن رام میگھوال نے بل کو پارلیمنٹ کی مشترکہ کمیٹی (جے پی سی) کو بھیجنے کی تجویز پیش کی۔