نئی دہلی: ٹاٹا کنزیومر پروڈکٹس نے اسٹاربکس کے ہندوستانی بازار سے نکلنے کے بارے میں حالیہ قیاس آرائیوں کی تردید کی ہے اور ٹاٹا کنزیومر نے ان رپورٹوں کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔ یہ وضاحت ایک میڈیا رپورٹ کے بعد سامنے آئی ہے جس میں کہا گیا تھا کہ کافی چین ہائی آپریٹنگ لاگت اور کم منافع کی وجہ سے بھارت میں کام بند کر سکتی ہے۔ نیشنل اسٹاک ایکسچینج آف انڈیا اور بی ایس ای لمیٹڈ کو لکھے گئے خط میں، ٹاٹا کنزیومر پروڈکٹس نے ان دعووں کو واضح طور پر مسترد کر دیا۔ ٹاٹا بھارت میں اسٹاربکس برانڈ نام کے تحت US-based Starbucks Corporation کے ساتھ 50:50 مشترکہ منصوبے کے تحت ایک کیفے چین چلاتا ہے، جو بھارت میں معروف کیفے چین ہے۔ سٹاربکس نے اکتوبر 2012 میں اسٹاربکس کافی کمپنی اور ٹاٹا کنزیومر پراڈکٹس لمیٹڈ کے درمیان مشترکہ منصوبے کے ذریعے ہندوستان میں داخلہ لیا۔
ستمبر کے آخر میں اسٹاربکس کے 70 شہروں میں 457 اسٹورز تھے اور کمپنی کا مقصد FY28 تک اسے 1,000 تک لے جانا ہے۔ کمپنی کی آپریٹنگ آمدنی FY24 میں 12 فیصد بڑھ کر 1,218.06 کروڑ روپے ہوگئی۔ تاہم توسیع کی وجہ سے اس کا خسارہ مالی سال 23 میں 24.97 کروڑ روپے سے بڑھ کر 79.97 کروڑ روپے ہو گیا۔ بزنس انٹیلی جنس پلیٹ فارم ٹوفلر کے ذریعے حاصل کردہ مالیاتی اعداد و شمار کے مطابق اس کے اشتہارات کے فروغ کے اخراجات 26.8 فیصد بڑھ کر 43.20 کروڑ روپے اور رائلٹی 86.15 کروڑ روپے ہو گئے۔ پچھلے مہینے ٹی سی پی ایل کے منیجنگ ڈائریکٹر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر سنیل ڈی سوزا نے پی ٹی آئی کو بتایا تھا کہ کمپنی یہاں سٹاربکس کیفے چین کو بڑھانے پر توجہ مرکوز کرے گی اور وہ اسٹور کے منافع پر توجہ نہیں دے رہی ہے۔