• News
  • »
  • جرائم/حادثات
  • »
  • آسارام ​​کو راجستھان ہائی کورٹ سے 75 دن کی ملی عبوری ضمانت

آسارام ​​کو راجستھان ہائی کورٹ سے 75 دن کی ملی عبوری ضمانت

Reported By: | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Jan 14, 2025 IST

image
راجستھان ہائی کورٹ کی ڈویژن بنچ نے جودھ پور عصمت دری کیس میں مجرم آسارام ​​کو 75 دنوں کی عبوری ضمانت دے دی ہے۔ منگل کو جسٹس دنیش مہتا اور جسٹس ونیت کمار ماتھر نے کہا کہ آسارام ​​31 مارچ 2025 تک جیل سے باہر رہ کر اپنا علاج کروا سکیں گے۔ اس دوران آسارام ​​کو اپنے کسی پیروکار سے ملنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ اور نہ ہی میڈیا میں کوئی بیان جاری کر نے کی اجازت ہوگی۔ وہ 24 گھنٹے تین پولیس اہلکاروں کی نگرانی میں رہ کر اپنا علاج کرائیں گے۔ 
 

سپریم کورٹ کی شرائط پر ضمانت 

آسارام ​​کے وکیل آر ۔ ایس۔ سلوجا نے 8 جنوری کو ہائی کورٹ میں عبوری ضمانت کے لیے یہ درخواست دائر کی تھی، جس پر آج 6 دن بعد فیصلہ آیا ہے۔ 86 سالہ آسارام ​​کو صحت کے کئی مسائل ہیں جن میں دل کی بیماری سب سے اہم ہے۔ سپریم کورٹ کے جسٹس ایم ایم سندریش اور راجیش بندل کی بنچ نے اسے بنیاد  مانتے ہوۓ انترم ضمانت منظور کی تھی۔ اب راجستھان ہائی کورٹ نے بھی آسارام ​​کو سپریم کورٹ سے ملنے والی ضمانت کی شرائط پر عبوری ضمانت دے دی ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ اپریل 2018 میں نچلی عدالت نے آسارام ​​کو جودھ پور کے آشرم میں ایک نابالغ کی عصمت دری کے معاملے میں عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

اب تک کتنی بار  ملی پیرول ؟

آسارام ​​2 ستمبر 2013 سے جیل میں ہیں۔ 25 اپریل 2018 کو جودھ پور کی خصوصی POCSO عدالت نے اسے ایک نابالغ کے ساتھ عصمت دری کا مجرم قرار دیا اور اسے آخری سانس تک عمر قید کی سزا سنائی۔ پہلی بار، 13 اگست 2024 کو، آسارام ​​کو 7 دن کے لیے پیرول ملا، تاکہ وہ پونے کے مادھو باغ میں واقع آیورویدک اسپتال میں اپنا علاج کراسکے۔ اس کے بعد دوسری پیرول 7 نومبر 2024 کو دی گئی جو 30 دن کے لیے تھی۔ اس میں آسارام ​​کو جودھ پور میں واقع ایک پرائیویٹ آیوروید اسپتال میں علاج کی اجازت دی گئی۔ یہ پیرول مکمل ہونے سے پہلے آسارام ​​نے دوبارہ درخواست دی اور علاج کے لیے وقت مانگا۔ اس پر ہائی کورٹ نے 17 دن کے لیے پیرول کی منظوری دے دی اور جودھ پور کے ایک نجی اسپتال میں علاج کے لیے 5 دن کی توسیع بھی دے دی۔ اس کے بعد 17 دن کی پیرول دی گئی جس میں دو دن پونے پہنچنے اور 15 دن علاج کے لیے دیے گئے۔ آسارام ​​کو اب تک جو بھی پیرول ملا ہے وہ صرف علاج کے لیے ہے۔