• News
  • »
  • سیاست
  • »
  • پرشانت کشور کے خلاف پٹنہ میں مقدمہ درج، بی پی ایس سی امیدواروں کو اکسانے کے الزام

پرشانت کشور کے خلاف پٹنہ میں مقدمہ درج، بی پی ایس سی امیدواروں کو اکسانے کے الزام

Reported By: | Edited By: Sahjad mia | Last Updated: Dec 30, 2024 IST

image
بہار پبلک سروس کمیشن کے 70ویں مشترکہ امتحان کے معاملے پر  سیاست تیز ہوتی جا رہی ہے۔  اس معاملے میں بائیں بازو کی پارٹی نے آج پورے بہار میں ٹریفک بلاک کرنے کا اعلان کیا ہے۔ پارٹی کے ایک اہم لیڈر نے کہاکہ امیدواروں کی حمایت میں 30 دسمبر کو پورے بہار میں ٹریفک جام رہے گا۔انہوں نے کہاکہ  ریلوے آپریشن بھی روک دیا جائے گا۔ طلبہ تنظیم کے ذریعے اس چکہ جام کے اعلان کی بائیں بازو کی طلبا تنظیموں نے بھی حمایت کا اعلان کیاہے۔وہیں دوسری جانب جنسورج کے بانی پرشانت کشور کے خلاف بہار کی راجدھانی پٹنہ کے گاندھی میدان پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔اس پر طلبہ کو اکسانے اور ہنگامہ آرائی کرنے کا الزام ہے۔ اس کے علاوہ جنسورج پارٹی کے ریاستی صدر کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ ساتھ ہی تقریباً 21 نامزد اور 700 نامعلوم افراد کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
 کیا ہے معاملہ؟
بی پی ایس سی کے ابتدائی امتحان کے دوران سوالیہ پرچہ لیک ہونے اور دیگر کئی بے ضابطگیوں کو لے کر ریاست بہار میں 13 دسمبر سے احتجاج جاری ہے۔امیدواروں کا دعویٰ ہے کہ انہیں امتحان شروع ہونے کے تقریباً ایک گھنٹہ بعد سوالیہ پرچے موصول ہوئے۔ دوسروں نے الزام لگایا کہ جوابی پرچے پھاڑے گئے، جس سے بددیانتی کا شبہ پیدا ہوا۔امیدوار بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے ملاقات کر کے امتحان کی دوبارہ جانچ کرانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اس دوران کئی سیاسی جماعتوں نے ان کی حمایت بھی کی ہے۔
پٹنہ ضلع انتظامیہ نے کیا کہا؟
پٹنہ ضلع انتظامیہ نے کہا کہ 28 دسمبر کو شام 5.30 بجے جن سورج پارٹی کی طرف سے گاندھی میدان، گاندھی مجسمہ کے سامنے طلبہ پارلیمنٹ کے انعقاد کی اطلاع دی گئی تھی، جسے ضلع انتظامیہ پٹنہ نے قواعد کے مطابق مسترد کر دیا اور درخواست گزار کو مطلع کیا گیا۔  اس کے باوجود اس پارٹی نے 29 دسمبر کو گاندھی مجسمہ کے پاس لوگوں کا ہجوم غیر مجاز طور پر جمع کیا اور انہیں (طلباء) اکسایا اور امن و امان کا مسئلہ پیدا کیا۔ اورمظاہرین کے ساتھ بغیر اجازت جے پی گولمبر تک جلوس نکالا اور سڑکوں پر ہنگامہ کیا۔ انتظامیہ کی طرف سے درخواست کے باوجود امن  کی خلاف ورزی کی۔ تاہم انتظامیہ نے واٹر کینن اور ہلکی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے انہیں ہٹا دیا اور حالات معمول پر آ گئے۔جسکے بعد گاندھی میدان پولس اسٹیشن میں 21 نامزد اور 600 سے 700 نامعلوم لوگوں کے خلاف غیر مجاز بھیڑ جمع کرنے، امید واروں کو اکسانے اور امن و قانون کے مسائل پیدا کرنے کے الزام میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔