• News
  • »
  • علاقائی
  • »
  • تلنگانہ میں 2024 میں جرائم کی شرح میں 22 فیصد اضافہ ہوا: ڈی جی پی

تلنگانہ میں 2024 میں جرائم کی شرح میں 22 فیصد اضافہ ہوا: ڈی جی پی

Reported By: | Edited By: Mohd Muddassir | Last Updated: Dec 29, 2024 IST

image
حیدرآباد: تلنگانہ پولیس نے حیدرآباد کے لکڑی کاپل پر  واقع ہیڈکوارٹر میں سالانہ پریس میٹنگ کا انعقاد کیا، جس میں ریاستی سطح پر جرائم کی شرح کی تفصیلات بیان کی۔ پولیس کی طرف سے شیئر کی گئی تفصیلات کے مطابق تلنگانہ میں جرائم کی شرح میں کافی تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ ریاست میں 2024 میں جرائم کی شرح میں 22 فیصد اضافہ دیکھا گیا اور پولیس نے 169477 مقدمات درج کئے۔ریاست میں ایک سال کے دوران سائبر کرائم کی شرح میں تقریباً 43.33 فیصد اضافہ ہوا۔ تلنگانہ میں روایتی جرائم جیسے ڈکیتی، چوری، قتل، عصمت دری، دھوکہ دہی جیسے دیگر جرائم میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
 
اتوار کو ڈائریکٹر جنرل آف پولیس ڈاکٹر جتیندر کی طرف سے جاری کردہ سالانہ رپورٹ کے مطابق 2023 میں جرائم کی شرح  1,38,312 تھی جو  2024 میں بڑھ کر 1,69,477 ہوگئی۔ جرائم کی شرح میں 22.53 فیصد اضافہ ہوا ہے، جو کہ 31,165 واقعات میں اضافہ کی عکاسی کرتا ہے۔ ریاست میں سائبر کرائم کی شرح میں تقریباً 43.33 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ریاست میں قتل، عصمت دری، دھوکہ دہی، ڈکیتی اور چوری سمیت جرائم کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔
 
ڈی جی پی نے کہا کہ رواں سال ریاست میں ماؤنواز سے متعلق کوئی اہم کارروائیاں نہیں ہوئیں جبکہ پولیس کے مخبر ہونے کا الزام لگانے کے بعد ایک واقعہ میں دو افراد مارے گئے۔ تلنگانہ کے ڈی جی پی ڈاکٹر جتیندر نے کہا کہ ریاست میں ماؤنواز سے متعلق کوئی بڑی سرگرمیاں نہیں ہوئی ہیں۔ ایک واقعے میں دو افراد کو پولیس کا مخبر قرار دے کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ پولیس نے فوری جوابی کارروائی کرتے ہوئے صورتحال پر قابو پالیا۔ ڈی جی پی نے کہا کہ ریاست میں کوئی بڑا فرقہ وارانہ تشدد نہیں ہوا سوائے جینور، وقارآباد اور دیگر مقامات کے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ پولیس میں نئی ​​بھرتیاں کی گئی ہیں اور نئے بھرتی ہونے والوں کو جدید تفتیشی تکنیک میں پیشہ ورانہ انداز میں تربیت دی گئی ہے۔