پنجاب میں آج کسانوں کی ہڑتال ہے۔ کسانوں کے پنجاب بند کا اثر ریل ٹریفک پر نظر آرہا ہے۔ کسانوں کے احتجاج کی وجہ سے 163 ٹرینیں منسوخ کر دی گئی ہیں جبکہ 19 ٹرینوں کو مختصر کر دیا گیا ہے۔ سمیوکت کسان مورچہ اور کسان مزدور مورچہ کی قیادت میں بند کی کال دی گئی ہے۔ صبح سات بجے سے سہ پہر چار بجے تک بند رہے گا۔ اس دوران طبی امداد سمیت ضروری خدمات جاری رہیں گی۔آپ کو بتا دیں کہ فصلوں کے لیے ایم ایس پی کی ضمانت دینے والے قانون سمیت 13 مطالبات پر کسانوں کے احتجاج کی حمایت میں آج پنجاب بند ہے۔ پنجاب میں 200 مقامات پر سڑکیں بند ہیں۔ کسان جالندھر-دہلی قومی شاہراہ اور امرتسر-دہلی ہوائی اڈے پر بیٹھے ہیں۔ موہالی میں ائیرپورٹ روڈ بلاک کر دی گئی ہے۔ پنجاب کے ضلع موہالی میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے 600 کے قریب پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ پولیس کے اعلیٰ افسران صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔
مسافروں کو تکلیف سے بچنے کے لیے خصوصی انتظامات!
مختلف کسان تنظیموں کی طرف سے منعقد ریل روکو تحریک کی وجہ سے، ہندوستانی ریلوے نے آج کئی اہم قدم اٹھائے ہیں۔ احتجاج کے باعث 163 ٹرینیں منسوخ کر دی گئی ہیں، جبکہ 19 ٹرینوں کو شارٹ ٹرمینیٹ کرنے، 15 ٹرینوں کو مختصر کرنے، 15 ٹرینوں میں تاخیر اور 9 ٹرینوں کو روکنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ریلوے انتظامیہ نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ اس نقل و حرکت کی وجہ سے مسافروں کو کم سے کم تکلیف کا سامنا کرنا پڑے۔ رکنے والی ٹرینوں کو ایسی جگہوں پر روکا جائے گا جہاں مسافروں کو چائے، پانی اور کھانے کی بنیادی سہولیات میسر ہوں گی۔اسکے علاوہ مسافروں کو متاثرہ ٹرینوں کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کے لیے اسٹیشنوں پر ہیلپ ڈیسک اور پبلک ایڈریس سسٹم کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ ریلوے نے مسافروں کو پیغامات کے ذریعے ٹرین کی منسوخی، شارٹ ٹرمینیشن اور ڈائیورشن کے بارے میں بھی معلومات بھیجی ہیں۔ مسافروں کو رقم کی واپسی کی سہولت کے لیے بڑے اسٹیشنوں پر اضافی کاؤنٹر قائم کیے گئے ہیں۔ ساتھ ہی ریلوے افسران اور سپروائزرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے متعلقہ ہیڈکوارٹرز میں تعینات رہیں، تاکہ مسافروں کی سہولیات میں کوئی کمی نہ ہو۔