Sunday, September 8, 2024 | 1446 ربيع الأول 05
Politics

کےسی تیاگی نے اگنی ویر اسکیم پر اٹھایا سوال

2024 لوک سبھا انتخابات کے نتائج کے بعد سے ہی سیاست کی گلیاروں میں ہلچل مچا ہوا ہے۔ ایک طرف انڈیا اتحاد نتیش کمار اور چندر بابو نائیڈو  کوراضی کرنے  کی کوشش کر رہی ہے تو دوسری طرف بی جے پی این ڈی اے اتحاد کے ساتھ سرکار بنانے کا دعویداری کر رہی ہے لیکن نریندر مودی کا تیسرا دور شروع ہونے سے پہلے ہی ان کے گزشتہ کاموں پر اتحاد پارٹی کی جانب سے ہی  سوال اٹھ چکا ہے ۔ 
این ڈی اے کے اہم اتحادیوں میں سے ایک جے ڈی یو نے فوج کی بھرتی اسکیم اگنی ویر اور یکساں سول کوڈ کے بارے میں ایسا بیان  دیا ہے جو بی جے پی کے ایجنڈے کے خلاف ہے، جے ڈی یو لیڈر کے سی تیاگی نے اگنی ویر پر اپنی راۓ دیتے ہوۓ کہا کہ اگنی ویر اسکیم کے بارے میں دوبارہ سوچنے کی ضرورت ہے اور یکساں سول کوڈ پر تمام ریاستوں کے ساتھ بات چیت ہونی چاہئے۔
کانگریس نے اگنی ویر کو عام انتخابات میں بڑا مدعی بنایا تھا، کانگریس نے صاف کہا تھا کہ اقتدار میں آنے کے بعد ہی وہ اگنی ویر اسکیم کو کوڑے دان میں پھینک دے گی۔
اگنی ویر اسکیم کا اثر سب سے زیادہ کہاں پڑا؟
 بی جے پی کو ان سبھی ریاستوں میں بہت کم سیٹیں ملی ہیں جہاں اگنی ویر یوجنا کے تحت سب سے زیادہ بھرتیاں کی گئی تھیں جیسے ہریانہ میں اس کا سب سے زیادہ اثر دیکھنے کو ملا جہاں بی جے پی کی سیٹیں 10 سے گھٹ کر 5 ہوگئیں اسی طرح راجستھان کی بات کی جائے تو وہاں پر بھی بی جے پی 24 سے گھٹ کر 14 پر آگئی ہے، سب سے بری حالت پنجاب کی رہی ہے جہاں اگنی ویر اسکیم کا بہت برا اثر پڑا ہے یہی وجہ رہی کہ بی جے پی کو پنجاب میں ایک بھی سیٹ نہیں ملی۔