Sunday, September 8, 2024 | 1446 ربيع الأول 05
Politics

ملک میں پہلی بار اسپیکر عہدے کے لیے ہوگا انتخاب

لوک سبھا اسپیکر کے عہدے پر اتفاق نہ ہونے کی وجہ سے اپوزیشن نے اپنے امیدوار کا اعلان کردیا ہے، واضح رہے کہ لوک سبھا اسپیکر کا انتخاب چہارشنبہ کو ہونے جا رہا ہے، یہ ملک میں پہلا موقع ہوگا جب اسپیکر کے عہدے کے لیے انتخابات ہوں گے۔ خیال رہے کہ اب تک سپیکر کا انتخاب حکمران جماعت اور اپوزیشن کے اتفاق رائے سے ہوتا تھا، لیکن اس بار یہ روایت ٹوٹتی ہوئی نظر آرہی ہے۔
 
امسال اٹھارہویں لوک سبھا اسپیکر کے عہدے کے لیے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے اوم برلا اور کانگریس کے کے سریش نے پرچہ نامزدگی داخل کیا ہے۔ انڈیا گروپ نے الزام لگایا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے پہلے انڈیا گروپ کو لوک سبھا کے ڈپٹی اسپیکر کا عہدہ دینے کا وعدہ کر کے سب کے تعاون سے حکومت چلانے کی بات کی تھی لیکن اب وہ ڈپٹی اسپیکر کا عہدہ بھی اپوزیشن اتحاد کو دینے کے لئے تیار نہیں ہیں۔ اس لیے اپوزیشن اتحاد نے لوک سبھا اسپیکر کے لیے اپنا امیدوار کھڑا کردیا ہے۔ کانگریس صدر ملک کارجن کھڑگے نے  مودی پر الزام لگایا ہے کہ وہ سب سے اتفاق کرنے کی بات کرتے ہیں لیکن ان کا کام ہی بالکل بر عکس ہوتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ملک مستقبل کی طرف دیکھ رہا ہے اور آپ اپنی کو تاہیوں کو چھپانے کے لیے ماضی کو ہی کریدتے رہتے ہیں۔
 
گزشتہ 10 برسوں میں 140 کروڑ ہندوستانیوں کو آپ نے جس غیراعلانیہ ایمر جنسی کا احساس دلایا ہے اس نے جمہوریت اور آئین کو گہرا دھچکا پہنچایا ہے۔ وہیں پر کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے بھی کہا کہ نریندر مودی کہتے کچھ اور ہیں اور کرتے اور کچھ ہیں۔ اسی طرح گذشتہ کل راج ناتھ سنگھ جی نے ملیکارجن کھڑگے جی کو فون کیا اور کہا کہ آپ ہمارے اسپیکر امیدوار کی حمایت کریں، ہم اسپیکر کی حمایت کے لیے تیار ہیں لیکن پارلیمانی روایت کے مطابق ڈپٹی چیئر مین اپوزیشن سے ہونا چاہیے۔