رکن پارلیمنٹ انجینئر رشید آج تہاڑ جیل سے طۓ شدہ مدت کے لیے رہا ہو گئے ہیں۔
کل 10 ستمبرر منگل کو دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے انجینئر رشید کی عبوری ضمانت منظور کی تھی۔ انجینئر رشید کو 2 اکتوبر تک رہائی ملی ہے۔ انھیں جموں کشمیر اسمبلی میں اپنی پارٹی کے لیے تشہیر کے لیے عبوری ضمانت دی گئی ہے۔
تہاڑ جیل سے عبوری ضمانت پر رہائی کے بعد بارہمولہ کے ایم پی انجینئر رشید نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوۓ کہا کہ "
میں اپنے لوگوں کو مایوس نہیں ہونے دوں گا۔ میں وعدہ کرتا ہوں کہ میں پی ایم مودی کے نئے کشمیر کے بیانیے کا مقابلہ کروں گا، جو جموں و کشمیر میں مکمل طور پر ناکام ہو چکا ہے۔
مزید انھوں نے کہا کہ (پی ایم مودی نے) 5 اگست 2019 کو جو کچھ بھی کیا لوگوں نے اسے مسترد کر دیا۔ میں اپنے لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے کے لیے آیا ہوں۔
اسکے علاوہ انجینئر رشید نے کہا کہ، ہم ڈرنے والے نہیں ہیں۔ میری لڑائی عمر عبداللہ کے کہنے سے بڑی ہے۔ ان کی لڑائی کرسی کے لیے ہے، میری لڑائی عوام کے لیے ہے۔ جو(انجینئر رشید) بندہ پانچ سے زائد سالوں سے جیل میں مر رہا ہو اور وہ(عمرعبد اللہ) پانچ سالوں سے لندن کی گلیوں،اور بلیوں کی طرح بلوں میں چھپا ہوا۔آج ووٹ لینے کے لیے باہر آگیا ہے۔
میں بی جے پی کا شکار ہوں، میں اپنی آخری سانس تک پی ایم مودی کے نظریے کے خلاف لڑوں گا، میں کشمیر میں اپنے لوگوں کو متحد کرنے آرہا ہوں، انہیں تقسیم کرنے نہیں۔