Thursday, September 19, 2024 | 1446 ربيع الأول 16
Politics

اروند کیجریوال سرکاری رہائش گاہ سمیت تمام سہولیات ترک کر ئینگے،ہمیں سیکورٹی کی فکر: سنجے سنگھ

دہلی کے سابق وزیراعلیٰ اروند کیجریوال ایک ہفتے کے اندر وزیراعلیٰ ہاؤس چھوڑ دیں گے۔ AAP لیڈروں نے اروند کیجریوال کو قائل کرنے کی کوشش کی کہ وہ سیکورٹی خدشات کی وجہ سے گھر خالی نہ کریں۔ تاہم، کیجریوال نے ان کے مشورے کو ماننے سے انکار کر دیا.
عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا ایم پی اور لیڈر سنجے سنگھ نے ایک پریس کانفرنس میں کہا  کہ اروند کیجریوال انہیں ملنے والی تمام سرکاری سہولتیں ترک کر دیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اروند کیجریوال نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ ایک ہفتے کے اندر اپنا گھر (سی ایم کی رہائش گاہ) خالی کر دیں گے۔ اس کی حفاظت کے بارے میں خدشات ہیں، اس پر کئی حملے ہو چکے ہیں۔ ہم نے انہیں سمجھانے کی کوشش کی کہ سیکورٹی کا مسئلہ ہے، بی جے پی کے لوگوں نے ان پر حملہ کیا ہے اور یہ گھر سیکورٹی کے نقطہ نظر سے ضروری ہے۔ تاہم، انہوں نے فیصلہ کیا کہ خدا اس کی حفاظت کرے گا۔
سنجے سنگھ نے بی جے پی پر الزام لگاتے ہوئے کہا، ''ملک کے پی ایم کھلے عام کہتے ہیں کہ مفت سہولیات فراہم کرنا بند ہونا چاہیے۔ لیکن آپ کو سوچنا ہوگا کہ اگر کجریوال نہیں رہے تو آپ کو مفت ملنے والی تعلیم بند ہو جائیگی ہے، علاج بند ہو جائے گا۔ مفت بجلی بند ہو جائے گی، صاف پانی ملنا بند ہو جائے گا۔ خواتین کے لیے مفت بس سروس بند کر دی جائے گی۔
واضح رہے کہ تہاڑ جیل سے باہر آنے کے بعد اروند کیجریوال نے 15 ستمبر کو پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا تھا۔ اس کے بعد 17 ستمبر کو آتشی کو دہلی میں قانون ساز پارٹی کا لیڈر منتخب کیا گیا۔
یہ اروند کیجریوال ہی تھے جنہوں نے وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے آتشی کا نام تجویز کیا تھا۔ اس کے بعد 17 ستمبر کی شام کو انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ سے ملاقات کی اور اپنا استعفیٰ پیش کیا۔