صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا۔ اس موقع پر انھوں نے کہا کہ چھ دہائیوں کے بعد ملک میں مکمل اکثریت کے ساتھ ایک مستحکم حکومت کی تشکیل عمل میں آئی ہے، دروپدی مرمو کے خطاب میں پیپر لیک تنازعہ کا بھی ذکر کیا گیا۔ صدر جمہوریہ نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں 18ویں لوک سبھا کے تمام نو منتخب اراکین کو مبارکباد پیش کرتی ہوں، آپ سب ملک کے ووٹروں کا اعتماد جیت کر یہاں آئے ہیں، ملک اور عوام کی خدمت کا یہ موقع بہت کم لوگوں کو ملتا ہے، مجھے پورا یقین ہے کہ آپ سب سے پہلے ملک کے جذبے کے ساتھ اپنے فرائض سرانجام دیں گے۔
صدر جمہوریہ نے آج پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نئی حکومت کی آئندہ 5 سالہ مدت کے لئے روڈ میپ پیش کیا اور نو منتخب اسپیکر اوم برلا کو بھی مبارکباد دی اور انتخابات کو محفوظ طریقے سے کرانے پر الیکشن کمیشن کا شکریہ ادا کیا۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہندوستان کی ترقی کی رفتار کو تیز کیا جائے گا، کسانوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ 20 ہزار کروڑ روپے کسانوں کو منتقل کیے گئے ہیں اور ہم کسانوں کو زیادہ سے زیادہ خود انحصار بنائیں گے۔
صدر نے پارلیمنٹ میں کہا کہ سرکاری بھرتیوں اور امتحانات میں صفائی اور شفافیت ضروری ہے۔ پیپر لیک ہونے اور امتحانات میں بے ضابطگیوں کے معاملات کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کی جا رہی ہیں، اس معاملے میں پارٹی سیاست سے اوپر اٹھنے کی ضرورت ہے، انہوں نے کہا کہ یہ حکومت کی مسلسل کوشش ہے کہ ملک کے نوجوانوں کو اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے لیے مناسب مواقع ملیں، میری حکومت پیپر لیک کے حالیہ واقعات کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کے ساتھ ساتھ مجرموں کو سخت سزا دینے کے لیے پرعزم ہے۔