Thursday, November 21, 2024 | 1446 جمادى الأولى 19
Politics

زمین گھوٹالہ معاملے میں :چیف منسٹر کرناٹک سدا‌رامیا کو عدالت سے بڑا جھٹکا

ریاست کرناٹک کے چیف منسٹر سدارامیا کو ہائی کورٹ سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔ 
میسور اربن ڈیولپمنٹ اتھارٹی گھوٹالے میں ان کے خلاف مقدمہ چلانے کے گورنر کے فیصلے کو منسوخ کرنے کی ان کی جانب سے داخل کردہ درخواست کو خارج کر دیا گیا۔
اس معاملے میں ہائی کورٹ نے 12 ستمبر کو کیس کی سماعت مکمل کرنے کے بعد اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ 
بتا دیں کہ سدارامیا پر الزام ہے کہ ان کی اہلیہ کو میسور اربن ڈیولپمنٹ اتھارٹی (MUDA) نے 14 مقامات پر زمین الاٹ کی تھی اور قواعد کو نظر انداز کیا گیا تھا۔
کرناٹک ہائی کورٹ کے جسٹس ایم ناگاپراسنا نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ گورنر نے وزیر اعلیٰ کے خلاف مقدمہ چلانے کی اجازت دیتے ہوئے بہت سوچ سمجھ کر فیصلہ دیا ہے۔
"درخواست میں بیان کردہ حقائق کے پیش نظر، اس بات کی جانچ کرنا ضروری ہے کہ آیا فائدہ اٹھانے والا کوئی باہر کا نہیں بلکہ درخواست گزار کے خاندان کا فرد ہے۔"
جبکہ سدارامیا نے کہا تھا کہ MUDA نے انکی بیوی کو 14 مقامات پر زمین انکی 3.14 ایکڑ زمین کے بدلے میں  دیا تھا۔ 
MUDA نے ان کی زمین پر غیر قانونی طور پر قبضہ کر رکھا تھا۔
عدالت کے فیصلے کے بعد نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے کہا کہ فیصلہ جو بھی ہو، لیکن جہاں تک ہمارا تعلق ہے، وزیر اعلیٰ نے کوئی غلط کام نہیں کیا ہے۔" ہم ان کے ساتھ ہیں۔ 
ہم نے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے جو پروگرام شروع کیے ہیں وہ بی جے پی کو برداشت نہیں ہو رہی ہے۔ اس لیے یہ سازش ہو رہی ہے۔
اسکے علاوہ کرناٹک بی جے پی کے صدر بی وائی وجیندر نے کہا، ’’قانون سب کے لیے برابر ہے۔‘‘ وزیر اعلیٰ کو مستعفی ہو جانا چاہیے۔
واضح رہے کہ گورنر تھاورچند گہلوت نے کرناٹک میں MUDA زمین الاٹمنٹ گھوٹالہ کے سلسلے میں چیف منسٹر سدارامیا کے خلاف وجہ بتاؤ نوٹس جاری کی تھی۔ 
اس معاملے میں جانچ شروع کرنے اورسدارامیا کے خلاف مقدمہ چلانے کو منظوری دی گئی تھی۔
سدارامیا نے اس نوٹس کو لے کر ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا جہاں آج فیصلہ سنادیا گیا۔