بہار: 28 جون (منصف ٹی وی) ریاسے بہار میں دس دنوں کے اندر پل گرنے کا آج چوتھا واقعہ پیش آیا ہے۔ اس بار کشن گنج ضلع میں ایک پل گرا ہے۔ کنکئی ندی کی معاون ندی پر 70 میٹر کا پل گرا ہے۔ یہ پُل بہادر گنج اور دیگھل بنک علاقوں کو جوڑتا تھا، اس پُل کے گرنے سے دونوں قصبوں کے درمیان رابطہ منقطع ہوچکا ہے۔ مقامی لوگوں نے اس بریج کو دوبارہ تعمیر کرانے کی مانگ کی ہے، یاد رہے کہ جب اس معاملے پر رورل ورکس ڈپارٹمنٹ کے ایگزیکٹیو آفیسر گورو کمار سے رابطہ کیا گیا تو وہ اپنے دفتر سے غیر حاضر تھے، جب کہ رورل ورکس ڈپارٹمنٹ کے اسسٹنٹ انجینئر شراون کمار ساہنی کیمرہ دیکھ کر بھاگتے ہوئے نظر آئے۔ اطلاع کے مطابق ڈی ایم نے کہا کہ جیسے ہی اُنہیں جانکاری ملی تو انہوں نے پورے معاملے کی چھان بین کرنے اور اَپروچ روڈ کو جلد درست کرنے کی بات کہی۔ کہا جارہا ہے کہ یہ پل برسوں سے خستہ تھا تو سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ محکمہ نے اب تک نیا پل کیوں نہیں بنایا گیا۔
خیال رہے کہ نالندہ ضلع میں بھی کئی خستہ حال پل نظر آرہے ہیں، چند ماہ قبل گووردھن بیگھہ علاقے میں ساکری ندی پر تقریباً 8 کروڑ روپے کی لاگت سے بنائے گئے پُل میں ساکری ندی میں پانی کے بہاؤ کی وجہ سے اچانک ایک ستون میں شگاف پڑ گیا تھا جس کے بعد مقامی انتظامیہ نے جلد بازی میں انجینئر کی مدد سے اس کی مرمت کروائی۔ گاؤں والوں نے بتایا کہ یہ پل نوادہ شیخ پورہ اور نالندہ اضلاع کو جوڑنے والا لائف لائن پل ہے۔ گاؤں والوں نے بتایا کہ بارش کے موسم میں اس پل پر پیدل چلنا بہت خطرناک ہوتا ہے اسی طرح استھوا تھانہ علاقہ کے گاؤں مَہمت پور بیلڈاریا کے قریب نئے تعمیر شدہ پل کے ایک سرے پر گڑھے پڑ گئے ہیں، اسی طرح بہار شریف باربیگہ مین روڈ پر واقع گاؤں نکہت پورہ میں بنائے گئے پل کے سائیڈ پر سیمنٹ اور سلاخیں الگ ہونا شروع ہو گئی ہیں ۔اسی طرح بِند بلاک میں بھی قدیم پُل کو نقصان پہنچا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ ان تمام پلوں کا بروقت معائنہ نہ کیا گیا تو مستقبل میں یہ پل کسی نہ کسی حادثے کو دعوت دے سکتے ہیں۔