Friday, October 18, 2024 | 1446 ربيع الثاني 15
Regional

آندھراپردیش، تلنگانہ کے وزرائے اعلیٰ کی ملاقات میں، دونوں ریاستوں کے تقسیم کے مسائل کا حل

تنلگانہ: 6 جلائی (منصف ٹی وی) متحدہ آندھراپردیش سے تلنگانہ کی تشکیل کے بعد دونوں تلگوریاستوں کودرپیش مسائل کے حل کیلئے دونوں ریاستوں کے وزرائے اعلی نے ہفتہ کی شام حیدرآباد کے پرجا بھون میں اہم ملاقات کی۔
ملاقات میں وزرائے اعلیٰ نے دس اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔ جن اہم امور پر تبادلہ خیال کیاگیا ان میں آندھراپردیش تنظیم جدید ایکٹ کے شیڈول 10 میں شامل امور تھے۔ بجلی کے بلز زیر التواء مسائل،غیر ملکی قرضوں کی مدد سے متحدہ آندھراپردیش میں جو 15پراجکٹس تعمیر کئے گئے تھے ان کے قرضوں کی ادائیگی، متحدہ پراجکٹس پر ہونے والے اخراجات کی ادائیگی، دریائے گوداوری کے پانی کی تقسیم کے امور بھی شامل ہے۔ اسی طرح دونوں ریاستوں میں تعمیر ہونے والے آبپاشی پراجکٹس بھی زیربحث آئے۔ باقی امور میں آندھراپردیش فائنانس کارپوریشن، متحدہ ریاست میں مختلف کارپوریشنوں کے اخراجات کی ادائیگی، حیدرآباد میں واقع تین عمارتوں کو آندھراپردیش کے لئے مختص کرنا، لیبرسیس کی تقسیم اور ملازمین کی تقسیم بھی شامل تھے۔
خیال رہے کہ اس ملاقات میں تلنگانہ کے وزیراعلی ریونت ریڈی کے ساتھ ان کے نائب ملو بھٹی وکرمارکا، وزراء سریدھر بابو، پونم پربھاکر، چیف سکریٹری شانتی کماری نے بھی حصہ لیا۔ آندھرا پردیش سے وزیراعلی این چندرا بابو کے ساتھ وزراء ستیہ پرساد، بی سی جناردھن ریڈی، کنڈلا درگیش، چیف سکریٹری نیرب کمار پرساد اور دیگر عہدیدار موجود تھے۔ قبل ازیں پرجابھون میں آمد پرچندرابابوکا شانداراستقبال کیاگیا۔ تلنگانہ اورآندھراپردیش میں نئی حکومتوں کے بننے کے بعد دونوں وزرائے اعلی کی یہ پہلی ملاقات تھی۔ ریونت ریڈی نے اپنے ہم منصب چندرابابونائیڈو کو تلنگانہ کے مشہور شاعر کالوجی نارائن راو کی ایک کتاب ”میری لڑائی“ چندرابابو نائیڈو کو بطور تحفہ پیش کی۔ جس میں کالوجی نارائن راو نے نظام دور حکومت سے لے کر 1980ء تک متحدہ ریاست آندھراپردیش کی حکمرانی کے علاوہ نظام اور انگریزوں کی حکمرانی کے درمیان فرق کو پیش کیا ہے۔ اس کے علاوہ اس کتاب میں برسوں تک جاری رہی تلنگانہ کی عوامی تحریک کا بھی تفصیلی تذکرہ کیا گیا ہے۔