جھارکھنڈ اسمبلی کے مانسون اجلاس کے دوران یکم اگست جمعرات کو اپوزیشن ارکان کی طرف سے زبردست ہنگامہ آرائی دیکھنے میں آئی۔ اس کے بعد اسمبلی اسپیکر رابندر ناتھ مہتو نے بی جے پی کے 18 ارکان کو 2 اگست کی دوپہر 2 بجے تک ایوان کی کارروائی سے معطل کردیا ہے۔
بتا دیں کہ آج صبح 11:00 بجے ایوان کی کارروائی شروع ہونے کے ساتھ ہی جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے سدیویہ کمار سونو نے بی جے پی ممبران اسمبلی کے رویہ پر ناراضگی ظاہر کی اور اسمبلی اسپیکر سے کارروائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی ایم ایل اے نے جس طرح سے پارلیمانی روایت کے خلاف برتاؤ کیا ہے وہ قابل مذمت ہے اور اسمبلی کے اسپیکر کو ان سب کے خلاف قانون ساز اسمبلی کے آپریٹنگ رولز کے مطابق کارروائی کرنی چاہئے۔
دوسری طرف بی جے پی کے ایم ایل اے ویل میں آگئے اور نعرے لگانے لگے۔ اس سے ناراض ہو کر اسمبلی اسپیکر نے اننت اوجھا، ویرانچی نارائن اور سی پی سنگھ سمیت 18 بی جے پی اراکین کو کل دوپہر 2 بجے تک معطل کر دیا۔
اسپیکر نے آئین ہند اور اسمبلی بزنس کنڈکٹ رولز کے اصول 299، 300 اور 310 کے ذریعہ دیئے گئے اختیارات کا حوالہ دیتے ہوئے ارکان اسمبلی کو 2 اگست 2024 کو دوپہر 2 بجے تک ایوان سے معطل کرنے کا حکم دیا۔
اسمبلی کے اسپیکر نے کہا کہ ایوان کی اخلاقیات کمیٹی معاملے کی تحقیقات کرے گی۔ اس کے ساتھ ہی اسمبلی کے اسپیکر نے ایوان کی کارروائی کو دوپہر 12:30 بجے تک ملتوی کر دی۔
یاد رہے کہ اسمبلی کا جاری مانسون اجلاس 2 اگست کو ختم ہونے والا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ معطل ارکان اسمبلی اس سیشن میں اسمبلی کی کارروائی میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔
جن ایم ایل اے کو معطل کیا گیا ان میں ویرانچی نارائن، اننت اوجھا، رندھیر سنگھ، نارائن داس، کیدار ہزارا، کشون داس، سی پی سنگھ، نویو جیسوال، امت منڈل، کوچے منڈا، بھانو پرتاپ شاہی، ششی بھوشن مہتا، آلوک چورسیا، پشپا دیوی، نیرا یادو، اپرنا سینگپتا، راج سنہا اور سماری لال شامل ہیں۔