کھیرواڑی پولیس نے کانگریس ایم ایل اے ذیشان صدیقی اور سات دیگر افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔ ان پر باندرہ کے سلم ری ہیبلیٹیشن اتھارٹی کے سروے کے دوران سرکاری ملازمین کے کام میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام ہے۔
بتا دیں کہ کھیرواڑی پولیس نے کانگریس ایم ایل اے ذیشان صدیقی سمیت سات افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔ ان پر باندرہ کے سلم ری ہیبلیٹیشن اتھارٹی (SRA) کے سروے کے دوران سرکاری ملازمین کے کام میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام ہے۔ تاہم اس معاملے میں ابھی کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔ پولیس معاملے کی جانچ کرنے کی بات کر رہی ہے۔
بتاتے چلیں کہ یہ واقعہ جمعرات کی سہ پہر باندرہ ایسٹ کے دنیشور نگر میں پیش آیا۔ سروے کے دوران ایم ایل اے ذیشان صدیقی اپنے سات دیگر ساتھیوں کے ساتھ آئے اور سرکاری افسران کو ان کا کام کرنے سے روک دیا،
یاد رہے کہ صدیقی ممبئی کے باندرہ ایسٹ اسمبلی حلقہ کی نمائندگی کرتے ہیں اور پہلی بار ایم ایل اے ہیں۔ جبکہ ان کے والد بابا صدیقی سابق ایم ایل اے ہیں، جو تین بار باندرہ ویسٹ حلقہ کی نمائندگی کر چکے ہیں۔ وہ پہلے کانگریس میں تھے، لیکن اس سال کے شروع میں وہ نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کی قیادت والی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) میں شامل ہو گئے۔
ذیشان صدیقی پر حال ہی میں ہوئے مہاراشٹر قانون ساز کونسل کے انتخابات میں کراس ووٹنگ کا الزام بھی عائد کی گئی ہے۔ ذیشان صدیقی سمیت کانگریس کے تقریباً سات ایم ایل ایز نے اس الیکشن میں کراس ووٹنگ کی۔ جس کا فائدہ حکمراں مہاوتی کو ہوا۔ مہا یوتی کے 9 امیدوار اور مہا وکاس اگھاڑی کے 2 امیدوار جیت گئے۔ کراس ووٹنگ کی وجہ سے شرد پوار کی حمایت کرنے والے جینت پاٹل کو شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔ تاہم کانگریس نے کراس ووٹنگ کرنے والوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔ پارٹی نے کہا ہے کہ لیڈر آنے والے وقت میں اس کے نتائج دیکھیں گے۔