الیکشن کمیشن نے پیر کو 14 اسمبلی حلقوں میں ضمنی انتخابات کی تاریخ کو 13 نومبر سے بدل کر 20 نومبر کرنے کا اعلان کیا ہے۔ کیرالہ، پنجاب اور اتر پردیش میں ضمنی انتخابات کی تاریخوں میں تبدیلی کی گئی ہے، الیکشن کمیشن نے 48 اسمبلی حلقوں اور دو لوک سبھا سیٹوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات کے لیے 13 نومبر کی تاریخ مقرر کی تھی۔
دراصل، کانگریس اور دیگر سیاسی جماعتوں نے ان ریاستوں میں مختلف تہواروں اور دیگر تقریبات کی وجہ سے ووٹنگ کی تاریخ میں تبدیلی کا مطالبہ کیا تھا۔
الیکشن کمیشن نے کہا، "کمیشن کو مختلف تسلیم شدہ قومی اور ریاستی سیاسی جماعتوں (بشمول بی جے پی، کانگریس، بی ایس پی، آر ایل ڈی) اور کچھ سماجی تنظیموں کی طرف سے 13 نومبر کو ہونے والے ضمنی انتخابات کو لیکر بعض اسمبلی حلقوں میں پولنگ کی تاریخ تبدیل کرنے کے لیے نمائندگی موصول ہوئی ہے۔
چونکہ اس دن بڑے پیمانے پر سماجی، ثقافتی اور مذہبی تقریبات ہوں گے، اس سے لوگوں کی ایک بڑی تعداد کو تکلیف ہو سکتی ہے، مختلف لاجسٹک مسائل پیدا ہو سکتے ہیں اور پولنگ کے دوران ووٹروں کی شرکت کم ہو سکتی ہے۔"
کیرالہ میں کیا مسئلہ ہے؟
یہاں بڑا مسئلہ یہ ہے کہ رائے دہندگان کا ایک بڑا حصہ 13 سے 15 نومبر 2024 تک منائے جانے والے "کلپتی رستولاسوم" تہوار میں مصروف ہوگا۔ اسی لیے کانگریس نے یہاں تاریخ بدلنے کا مطالبہ کیا تھا۔
کیا وجہ ہے یوپی میں ؟
اتر پردیش میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)، بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) اور راشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی) کے مطابق، لوگ کارتک پورنیما منانے کے لیے لوگ تین سے چار دن پہلے سفر کرتے ہیں۔ اسی دوران یہاں ووٹنگ بھی ہونی ہے۔
پنجاب کے لیے بتائی گئی وجہ۔
کانگریس نے پنجاب میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے لیے ووٹنگ کی تاریخ میں تبدیلی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ تاہم الیکشن کمیشن نے ابھی تک اس بارے میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا ہے۔ کانگریس کی درخواست کے مطابق، شری گرو نانک دیو جی کا 555 واں پرکاش پرو 15 نومبر 2024 کو پنجاب میں منایا جانا ہے اور 13 نومبر سے یہاں اکھنڈ پاٹھ کا اہتمام کیا جانا ہے۔ ایسے میں کانگریس کو خدشہ ہے کہ ووٹر ان تقریبات میں مصروف ہونے کی وجہ سے ووٹنگ میں حصہ نہیں لے سکتے ہیں۔