اتر پردیش میں 10 اسمبلی سیٹوں پر ضمنی انتخابات ہونے ہیں ،اس دوران تمام سیاسی جماعتیں جیت کے لیے انتخابی میدان میں پر جوش کوشش کر رہی ہیں۔ دریں اثنا، نگینہ لوک سبھا کے رکن پارلیمنٹ اور آزاد سماج پارٹی کے سربراہ چندر شیکھر آزاد نے یوپی کے سابق وزیر اور مسلم لیڈر اعظم خان کے بیٹے اور سابق ایم ایل اے عبداللہ اعظم سے آج یعنی 11 نومبر کو جیل میں ملاقات کی۔
اس ملاقات کے بعد سیاسی بازار گرم ہو گیا ہے۔ ان کے ساتھ یوسف ملک، منیش کمار اور جاوید خان بھی موجود تھے۔ اس موقع پر چندر شیکھر نے کہا کہ عبداللہ اعظم کے ساتھ میرے کوئی سیاسی تعلقات نہیں ہیں۔آج وہ بری حالت میں ہیں، ان کے بڑے بھائی ہونے کے ناطے میں ان سے ملنے آیا ہوں، یہ میری ذاتی ملاقات ہے۔
میں نے سوچا تھا کہ اگر وہ جیل میں ہیں تو وہ پریشان ہوں گے لیکن وہ جس تازگی کے ساتھ مجھ سے ملے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ ایک بہادر آدمی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میں میڈیا کے ذریعے کہنا چاہتا ہوں کہ ہم یہ جنگ سڑکوں سے پارلیمنٹ تک لڑیں گے، اعظم خان کے خاندان کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، یہ میرا خاندان ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے برسراقتدار لوگوں پر الزام لگایا کہ وہ طاقت کے گھمنڈ میں اس کے دوست کو دبا رہے ہیں اور بہت سے لوگ اس ناانصافی کا تماشا دیکھ رہے ہیں۔
وہ عبداللہ کی جان کی حفاظت کے لیے دعا گو ہیں اور اگر ان کے خلاف کوئی سازش رچی گئی تو وہ حکومت کی اینٹ سے اینٹ بجا دیں گے۔
مزید انہوں نے کہا کہ کوئی ان کے دکھ درد میں حصہ نہیں لے رہا، انہیں فرضی مقدمے درج کر کے سزا دی جا رہی ہے، اس سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ سب حکومت کی نگرانی میں ہو رہا ہے۔