مہاراشٹرا اور جھارکھنڈ کے اسمبلی انتخابات کے ساتھ ساتھ کئی ریاستوں میں ضمنی انتخابات ہو رہے ہیں۔ اسی دوران ملک کے وزیر داخلہ امت شاہ نے وقف بورڈ اور یو سی سی کو لے کر بڑا بیان دیا ہے۔
وزیر داخلہ نے وقف بورڈ پر کرناٹک میں مندروں، دیہاتیوں اور دیگر لوگوں کی زمین پر قبضہ کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ بورڈ میں تبدیلیاں کی جائیں اور متعلقہ ایکٹ میں ترمیم کی جائے۔اس کے ساتھ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ یکساں سول کوڈ (یو سی سی) کے نفاذ کو کوئی نہیں روک سکتا۔
دراصل جھارکھنڈ کے باگھمارا میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے12 نومبر کو شاہ نے کہا، “کہ کرناٹک میں وہاں کے وقف بورڈ سارے کے سارے گاؤں کو وقف کی جائیداد قراردیاہے۔ بورڈ نےپانچ ،پانچ سو سال پرانے مندروں، کسانوں کی زمینیں اور انکے گھر وقف کا املاک ہو گیا ہے۔
مجھے بتائیں کہ وقف بورڈ میں تبدیلی کی ضرورت ہے یا نہیں؟ ہیمنت بابو اور راہل گاندھی کہتے ہیں، نہیں! میں کہتا ہوں کہ انہیں احتجاج کرنے دیں، بی جے پی وقف ایکٹ میں ترمیم کا بل پاس کرے گی۔ ہمیں کوئی نہیں روک سکتا۔"
انہوں نے جھارکھنڈ مکتی مورچہ (جے ایم ایم) کی قیادت والے اتحاد پر دراندازوں کو اپنے ووٹ بینک کے طور پر استعمال کرنے کابھی الزام لگایا اور دعویٰ کیا کہ اگر جھارکھنڈ میں بی جے پی اقتدار میں آتی ہے تو غیر قانونی تارکین وطن کو ٹرینوں میں بنگلہ دیش بھیجا جائے گا۔ انہوں نے دعویٰ کیا، ’’جھارکھنڈ میں دراندازی کو روکنے کے مقصد سے یکساں سول کوڈ کے نفاذ کو کوئی نہیں روک سکتا ۔
اسکے علاوہ انہوں نے کہا کہ کانگریس او بی سی ریزرویشن کے خلاف ہے۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے شاہ نے الزام لگایا، ''راہل گاندھی کی چار نسلیں آپ کے ریزرویشن کو چھو نہیں سکتیں۔
جے ایم ایم اورراہل بابا ذات پات کی بنیاد پر ملک کو بانٹ رہے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے صرف چار زمرے بنائے ہیں۔ غریب، کسان، نوجوان اور خواتین۔
مرکزی وزیر داخلہ نے وعدہ کیا کہ اگر بی جے پی اقتدار میں آتی ہے تو وہ اگلے پانچ سالوں میں جھارکھنڈ کو ملک کی سب سے خوشحال ریاست بنائے گی اور "جے ایم ایم-کانگریس لیڈروں کی طرف سے لوٹی گئی ایک ایک پائی سرکاری خزانے میں واپس لائی جائے گی۔