اورنگ آباد میں مجلس کے دونوں امیدواروں کو معمولی فرق سے شکست کا سامنا کرنا پڑا ،مجلس کو مسلمانوں کو متحد ہونے کی دعوت دینا نقصان دہ ثابت ہوا۔ بی جے پی شوسینا شندے گروپ نے ووٹ جہاد کا نعرہ بلند کر کے ریاست کے تمام ہندؤں کو یہ ظاہر کیا کہ مسلم ووٹ ایک طرف ہو گیا ہے۔
پارلیمانی الیکشن کے بعد ایسا محسوس ہورہا تھا کہ ایم آئی ایم اور نگ آباد کے دونوں حلقوں سے کامیابی حاصل کرے گی۔ لیکن ملت فروشوں کی وجہہ سے سابق رکن پارلیمنٹ امیتاز صرف ۲۱ رسو ووٹوں سے الیکشن ہار گئے۔ ملت فروشوں کی بدولت دونوں حلقوں سے مجلسی امیدواروں کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
اورنگ آباد اسمبلی کے تینوں حلقوں کے نتائج کا اعلان کیا گیا جس کے مطابق اورنگ آباد مشرق سے بی جے پی کے امیدوار اتول سادے ، اورنگ آباد سینٹرل سے شیوسینا ( شندے) کے پردیپ جیسوال اور اورنگ آباد مغرب سے شیو سینا شندے کے نجے شر ساتھ نے جیت حاصل کی ہے۔
اورنگ آبا د مشرقی حلقہ کی طرف نہ صرف پورے اورنگ آباد بلکہ پورا مہاراشٹر نظر جمائے بیٹھا تھا۔
توقع کے مطابق یہاں ایم آئی ایم کے امتیاز جلیل اور بی جے پی کے اتول ساوے میں سخت مقابلہ ہوا لیکن غیر متوقع طور پر نتیجہ اول ساوے کے حق میں چلا گیا۔
اور نگ آباد مشرق حلقہ سے اتول ساوے 2161 ووٹ کی اکثریت سے کامیابی حاصل کر پائے۔ پہلے راؤنڈ سے 20 ویں راؤنڈ تک ایم آئی ایم کے امتیاز جلیل اپنی سبقت بنائے رکھنے میں کامیاب رہے لیکن آخری چار راؤنڈ میں ان کی سبقت بتدریج کم ہوتی گئی ، 21 ویں راؤنڈ سے اچانک اتول ساوے نے بڑھت حاصل کرلی۔
12 ویں راؤنڈ میں امتیاز جلیل کو 70844 اور اتول سادے کو 26196 ووٹ ملے نے ملے تھے جس کے مطابق امتیاز بیل کو 44686 کی سبقت حاصل ہوئی ۔ 13 ویں راؤنڈ میں امتیاز جلیل نے 46632 کی بڑھت حاصل کر لی تھی جبکہ اتول ساوے کو 23774 ، امتیاز جلیل 69906، عبد الغفار قادری 4738 ، افسر خان 860 اور کانگریس کے لہو شیواڑے 2593 ووٹ حاصل کر پائے تھے، اسی طرح 20 ویں راؤنڈ تک امتیاز جلیل نے 2228 ووٹوں کی بر تری حاصل کی تھی لیکن 21 ویں راؤنڈ سے اتول ساوے کو بڑھت ملتی گئی، 20 ویں راؤنڈ تک امتیاز جلیل کی سبقت برقرار رہنے پر ایم آئی ایم کے کارکنان بڑی تعداد میں ایس ایف کے کاؤنٹنگ سینٹر کے میدان میں آتشبازی اور نعرے بازی کرتے نظر آئے ، اس وقت تک بی جے پی کے کارکنان کا ہجوم بڑھ گیا تھا جس کے باعث پولس کو لاٹھی چارج کرنا پڑا۔ 24 میں آخری راؤنڈ میں اتول سادے کو جملہ 93274 اور امتیاز جلیل کو 91113 ووٹ حاصل ہوئے جس کے بعد الیکشن ریٹریننگ آفیسر نے ساوے کی جیت کا اعلان کر دیا۔ مشرقی حلقہ کے 28 امیدواروں میں سے پارٹی امیدواروں سے قطع نظر 15 مسلم آزاد امیدواروں نے جملہ 14959 دوٹ حاصل کئے۔ اسی طرح اورنگ آباد سینٹرل حلقہ سے پردیپ جیسوال اور ایم آئی ایم کے ناصر صدیقی کے بیچ کانٹے کی ٹکر رہی ، آخری راؤنڈ میں پردیپ جیسوال نے 85459 ووٹ لے کرنا صر صدیقی کو 8110 ووٹوں سے ہرادیا، ناصر صدیقی کو جملہ 77340 ووٹ ملے۔ اورنگ آباد سینٹرل میں جاوید قریشی کو 12639 دو ٹ ملے۔ اورنگ آباد مغربی حلقہ سے شیو سینا شندے کے امیدوار نجے شر ساٹھ نے 122498 ووٹ لے کر اپنے قریبی حریف شیو سینا ادھو ٹھا کرے کے راجو شندے کو 16357 ووٹوں سے شکست دی۔