پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 25 نومبر سے شروع ہونے جا رہا ہے.جو 20 دسمبر تک جاری رہے گا۔
اس سیشن کے آغاز سے قبل آج پارلیمنٹ میں مرکز کی جانب سے آل پارٹی میٹنگ ہوئی۔
حکومت نے تمام سیاسی جماعتوں کو اجلاس میں اہم ایجنڈوں پر بات کرنے کے لیے مدعو کیا۔
یہ میٹنگ اس لیے اہم ہے کہ آئندہ اجلاس کے دوران زیر بحث آنے والے مسائل اور ایم ایل ایز کی شرکت پر غور کیا گیا۔
آل پارٹیز اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں نے اپنی سوچ و فکر اور تجاویز سے آگاہ کیا۔
اس اجلاس میں اقتصادی اصلاحات اور دیگر اہم قومی مسائل سمیت کئی اہم مدوں پر بحث متوقع ہے۔
بتاتے چلیں کہ 25 نومبر سے شروع ہونے والا اجلاس کئی اعتبار سے اہم ہے جہاں حکومت سرمائی اجلاس کے دوران وقف ترمیمی بل کو پاس کرانے کی کوشش کرے گی۔اور حکومت اس سیشن کے دوران 'ون نیشن ون الیکشن' بل بھی پیش کر سکتی ہے۔
اس سرمائی اجلاس میں سب کی نظریں وقف (ترمیمی) بل پر ہوں گی، جسے اجلاس کے دوران لوک سبھا میں پیش کیے جانے کے بعد مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کو بھیجا گیا تھا۔
مشترکہ پارلیمانی کمیٹی سرمائی اجلاس کے پہلے ہفتے کے آخری دن اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔
موجودہ اجلاس میں ہنگامہ آرائی کا امکان ہے کیونکہ اپوزیشن جماعتوں نے پہلے ہی وقف بل کی جانچ کرنے والی جے پی سی کی مدت میں توسیع کا مطالبہ کیا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں اور مسلم تنظیموں نے نئے بل میں تجویز کردہ کئی ترامیم کی مخالفت کی ہے۔