بہار اسمبلی انتخابات سے قبل اسد الدین اویسی کی پارٹی اے آئی ایم آئی ایم کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ اے آئی ایم آئی ایم کے کئی لیڈر اتوار کو آر جے ڈی میں شامل ہوئے۔ پارٹی لیڈر تیجسوی یادو نے اے آئی ایم آئی ایم لیڈروں کو آر جے ڈی میں شامل کیا۔ بی جے پی اور جے ڈی یو کے لیڈر بھی آر جے ڈی میں شامل ہو ئےہیں۔
اے آئی ایم آئی ایم چھوڑ کر آر جے ڈی میں شامل ہونے والوں میں ظفر اسلم، مفتی اطہر جاوید، مفتی سفیان، نہال اختر، قیصر راہی، نیاز الحسن، عرشی عزیز، عبدالقیوم اور کلیم الدین شامل ہیں۔ اس کے علاوہ بی جے پی لیڈر پرگتی مہتا، جے ڈی یو لیڈر اور مارودھا کے سابق امیدوار الطاف عالم راجو اور گدکھا ضلع پریشد کے رکن یوگیندر رام نے اپنے حامیوں کے ساتھ راشٹریہ جنتا دل میں شمولیت اختیار کی۔آر جے ڈی کے ریاستی ترجمان اعجاز احمد نے کہا کہ تیجسوی یادو نے سب کا خیرمقدم کیا۔
وہیں تیجسوی یادو نے کہا کہ ہم سب کو بہار کو بدلنے کے لیے ایک ساتھ کھڑا ہونا چاہیے، کیونکہ ہم ہر گھر کو روزگار، بہار کی ترقی کی ایک نئی جہت، آئین اور جمہوریت کی حفاظت کے لیے بھائی چارے کو مضبوط کرنے کے عزم کے ساتھ بہار کے انتخابات میں اتر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بہار کے عوام کا اعتماد اور حمایت واضح طور پر تبدیلی کے لیے ہے۔ اس موقع پر شامل ہونے والے AIMIM لیڈروں نے کہا کہ بہار کے لوگوں کا مزاج تیجسوی یادو کے وژن اور مشن کے ساتھ ہے۔ ہم سب تیجسوی یادو کو بہار کا وزیر اعلیٰ بنانا چاہتے ہیں، اسی لیے ہم اپنی پارٹی چھوڑ کر راشٹریہ جنتا دل اور لالو یادو کے نظریے میں شامل ہو رہے ہیں۔ راشٹریہ جنتا دل واحد پارٹی ہے جس نے نفرت کے خلاف روزگار اور نوکری پر مبنی سیاست کو فروغ دیا ہے۔
اے آئی ایم آئی ایم نے کتنے امیدوار کھڑے کیے:
اے آئی ایم آئی ایم نے بہار اسمبلی انتخابات کے لیے 25 سیٹوں پر امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ اس بار نہ صرف سیمانچل بلکہ شمالی اور جنوبی بہار میں بھی امیدوار کھڑے کیے گئے ہیں۔ اویسی نے مسلمانوں کے ساتھ ہندو امیدواروں کو بھی میدان میں اتارا ہے۔ اس بدلے ہوئے سیاسی موقف کے ساتھ، کیا اے آئی ایم آئی ایم 2020 کے کرشمے کو دہرائے گی؟ اپنے امیدواروں کی فہرست جاری کرتے ہوئے اسد الدین اویسی نے کہا تھا کہ اے آئی ایم آئی ایم کی بہار یونٹ نے قومی قیادت سے مشاورت کے بعد امیدواروں کی فہرست جاری کی ہے۔ ہم بہار کے سب سے کمزور اور نظر انداز لوگوں کے لیے انصاف کی آواز بنیں گے۔
بہار میں اویسی کا نیا اتحاد:
گرینڈ الائنس میں شامل ہونے کی ان کی امیدیں ختم ہونے کے بعد، اسد الدین اویسی نے چندر شیکھر آزاد کی آزاد سماج پارٹی (کانشی رام) اور سوامی پرساد موریہ کی اپنی جنتا پارٹی (اے جے پی) کے ساتھ اتحاد میں الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا۔ اے آئی ایم آئی ایم کو 35 سیٹوں پر، چندر شیکھر آزاد کی پارٹی کو 25 سیٹوں پر اور سوامی پرساد کی پارٹی کو چار سیٹوں پر کھڑا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس کے باوجود اویسی صرف 25 سیٹوں پر امیدوار کھڑے کر پائے ہیں۔ پچھلی بار کے برعکس، نہ تو خود اویسی اور نہ ہی ان کی ٹیم بہار میں سرگرم ہے۔