آندھراپردیش کے کانگریس لیڈر چنتا موہن نے دلت درجہ بندی پر سپریم کورٹ کے فیصلہ پر سخت تنقید کی۔انہوں نے کہاکہ میں سپریم کورٹ کے سات بینچ کے اس فیصلے کی مذمت کرتا ہوں۔ چنتاموہن نے کہاکہ ہندوستان کو برسوں سے بہت سے مسائل کا سامنا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت اب شیڈول کلاس کو تقسیم کرنا چاہتی ہے۔انہوں نے کہاکہ 2029 میں ہونے والے انتخابات میں کانگریس اقتدار میں آئے کیونکہ کسی علاقائی پارٹی کو اقتدار حاصل نہیں ہوگا۔ چنتا موہن نے پی ایم مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ وہ صرف ای وی ایم کے ذریعہ اقتدار حاصل کرسکتے ہیں کیونکہ وہ بیلٹ پیپر سے اقتدار حاصل نہیں کرسکتے۔
ڈی ایس سی نوٹی فکیشن ہوگا جاری ۔ لوکیش کا اعلان
آندھراپردیش کے وزیر تعلیم نارا لوکیش نے واضح کیا ہے کہ ریاست میں ایم ایل سی انتخابی ضابطہ کی میعاد ختم ہونے کے بعد ڈی ایس سی کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔ نارالوکیش نے کہاکہ یہ عمل مارچ میں شروع ہوگا اور تعلیمی سال کے آغاز تک اساتذہ کی تبدیلی کا عمل مکمل کرلیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تلگو دیشم حکومت نے متحدہ آندھرا پردیش اور نیو آندھرا پردیش میں 80 فیصد سے زیادہ اساتذہ کا تقرر کیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ وہ اساتذہ یونینوں کے ساتھ باقاعدہ مشاورت کے ذریعے جمہوری آزادی فراہم کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے ہر فیصلے میں اساتذہ کی رائے لی جاتی ہے۔ نارا لوکیش نے مزید کہاکہ ایجوکیشن کمشنر ہر جمعہ کو اساتذہ کے مسائل سنتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ کے تبادلوں کو شفاف بنانے کیلئے ٹرانسفر ایکٹ لایا جا رہا ہے۔ ریاستی وزیر تعلیم نے کہاکہ وہ تمام اسٹیک ہولڈرز سے بات چیت کے بعد ہی فیصلے کرکے جمہوری اقدار کا مظاہرہ کررہے ہیں۔