بہار اسمبلی انتخابات میں سیاست ایک بار پھر اپنے عروج پر ہے،جہاں ایک طرف تمام سیاسی پارٹیاں انتخابی مہم میں سرگرم ہیں۔ووٹروں کو خود کی جانب راغب کرنے میں مصروف ہیں،اسی بیچ بہار اسمبلی انتخابات میں پہلی بار اپنی پارٹی کی قسمت آزما رہے جن سوراج کے بانی پرشانت کشور نے وزیر داخلہ امت شاہ پر بڑا الزام لگایا ہے۔انہوں نے کہا کہ امت شاہ جن سوراج پارٹی کے کئی امیدواروں پر کاغذات نامزدگی واپس لینے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔ اب تک تین امیدوار اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے چکے ہیں۔پرشانت کشور نے منصف ٹی وی کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ، یہ جمہوریت کے لیے خطرہ اور آئین کی خلاف ورزی ہے۔
پرشانت کشور نے مزید کیا انکشافات کیے دیکھیے اس ویڈیو میں :
لالو کے دور میں بوتھوں کو لوٹا جاتا تھا:پرشانت کشور
پرشانت کشور نے الزام لگایا کہ ان کے تین امیدواروں کی نامزدگی واپس لینے کے پیچھے بی جے پی کا ہاتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ لالو کے دور میں بوتھوں کو لوٹا گیا، لیکن بی جے پی کے دور میں امیدواروں کو اغوا کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان پر اپنے امیدواروں کو ڈرا دھمکا کر ان کے نامزدگی واپس لینے کا الزام لگایا۔ کشور نے کہاکہ الیکشن کمیشن کو اس بات کا نوٹس لینا چاہیے کہ وزیر داخلہ کسی امیدوار کو کاغذات نامزدگی داخل کرنے سے کیسے روک سکتا ہے۔
برہما پور سیٹ سے نامزدگی واپس لینے والے ڈاکٹر ستیہ پرکاش تیواری کے بارے میں پرشانت کشور نے ایک تصویر جاری کی جس میں تیواری کو دھرمیندر پردھان کے ساتھ ان کے گھر پر دکھایا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ دباؤ کا واضح ثبوت ہے۔ انتخابی اعلان کے بعد کسی مرکزی وزیر کا اپوزیشن امیدوار سے ملاقات کرنے کا کیا مطلب ہے؟
کتنی سیٹوں پر جن سوراج کے امیدوار؟
پرشانت کشور نے واضح طور پر بہار کے تمام 243 اسمبلی حلقہ کے لیے امیدواروں کے نام کا اعلان کیا تھا،لیکن 3 امیدوار بقول پرشانت کشور کے کہ بی جے پی رہنماکی جانب سے ڈرانے اور دھمکانے کے بعد وہ دستبردار ہوگئے،تاہم اب بھی 240 امیدوار انتخابی میدان میں سرگرم ہے۔اور اپنی پارٹی کو مضبوط کرنے میں مصروف ہیں۔