Friday, October 24, 2025 | 02, 1447 جمادى الأولى
  • News
  • »
  • علاقائی
  • »
  • عثمانیہ اسپتال کی نئی عمارت دوسال میں ہومکمل: وزیراعلیٰ ریونت ریڈی

عثمانیہ اسپتال کی نئی عمارت دوسال میں ہومکمل: وزیراعلیٰ ریونت ریڈی

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Oct 22, 2025 IST

  عثمانیہ اسپتال کی نئی عمارت دوسال میں ہومکمل: وزیراعلیٰ ریونت ریڈی
تلنگانہ کے وزیراعلیٰ اے ریونت ریڈی نے بدھ کوعہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ باوقارعثمانیہ اسپتال کی نئی عمارت کی تعمیر دو سال کے اندر مکمل کریں۔ وزیراعلیٰ نے بدھ کو اپنی رہائش گاہ پر اعلیٰ حکام کے ساتھ میٹنگ میں منصوبے کی پیش رفت کا جائزہ لیا۔ انہوں نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ اسپتال کی مستقبل کی ضروریات کے لیے موزوں جدید طبی آلات کی خریداری کے لیے تفصیلی منصوبے تیار کریں۔

تعمیراتی عمل کو تیز کرنےکی ہدایت 

وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی  نے انجینئرنگ حکام کو جدید طبی ٹیکنالوجی کی تنصیب کے لیے کمروں، لیبارٹریوں اور دیگر ڈھانچے کو ڈیزائن کرنے کا مشورہ دیا۔ ہسپتال کی تعمیر کے ساتھ ساتھ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہسپتال کے اردگرد سڑکوں کا کام شروع کیا جائے تاکہ مقامی باشندوں کو تکلیف نہ ہو۔تعمیراتی عمل کو تیز کرنے کے لیے، انہوں نے صحت، پولیس، گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی)، سڑکوں اور عمارتوں اور بجلی کے محکموں کے عہدیداروں پر مشتمل ایک کوآرڈینیشن کمیٹی کی فوری تشکیل کا حکم دیا۔چیف منسٹر آفس (سی ایم او) کے مطابق، یہ کمیٹی باقاعدگی سے سائٹ کا معائنہ کرے گی اور ہر دس دن میں ایک بار ملاقات کرے گی تاکہ کاموں کی تیز رفتار پیش رفت کو یقینی بنایا جا سکے اور مسائل کی فوری نشاندہی اور حل کیا جا سکے۔

 تعمیراتی کاموں کی 24 گھنٹے نگرانی ہو

وزیراعلیٰ نے محکمہ پولیس کو ہسپتال کے فعال ہونے کے بعد سکیورٹی اور ٹریفک مینجمنٹ کے لیے پیشگی منصوبہ بندی کرنے کی بھی ہدایت کی۔ محکمہ روڈز اینڈ بلڈنگز کو ہدایت دی گئی کہ وہ ہسپتال کو ارد گرد کی سڑکوں سے جوڑنے کے لیے ابھی سے پلان تیار کریں۔ریونت ریڈی نے مزید ہدایت دی کہ حیدرآباد اور دیگر اضلاع میں فی الحال زیر تعمیر تمام اسپتالوں اور میڈیکل کالجوں کے لیے ہر پروجیکٹ کے لیے ایک افسر کا تقرر کیا جانا چاہیے۔ ان افسران کو کاموں کی 24x7 نگرانی کی مکمل ذمہ داری دی جائے گی۔

 گوشہ محل  پولیس اسٹیڈیم میں نیا اسپتال

 میگھا انجینئرنگ اینڈ انفراسٹرکچرز لمیٹڈ (MEIL) نے اس ماہ کے اوائل میں گوشہ محل پولیس اسٹیڈیم سائٹ پر نئے عثمانیہ جنرل ہسپتال کمپلیکس کی تعمیر کا آغاز کیا۔ریونت ریڈی نے اس سال 31 جنوری کو 2,700 کروڑ روپے کی مالیت کے نئے کمپلیکس کا سنگ بنیاد رکھا۔26 ایکڑ پر پھیلے ہوئے 32 لاکھ مربع فٹ کے تعمیر شدہ رقبے کے ساتھ، یہ سہولت 2000 بستروں کو ایڈجسٹ کرے گی۔ اس میں تقریباً 23 لاکھ مربع فٹ پر محیط ایک اسپتال بلاک، ایک اکیڈمک بلاک، مردوں اور عورتوں کے لیے الگ الگ ہاسٹل، ایک دھرم شالہ، مردہ خانہ، یوٹیلیٹی سہولیات اور ایک سیکیورٹی عمارت شامل ہوگی۔نیا کمپلیکس دریائے موسیٰ کے کنارے پر موجود ہسپتال کی عمارت سے تین کلومیٹر دور آ رہا ہے۔ جائزہ میٹنگ میں پرنسپل سکریٹریز وی شیشادری اور سرینواس راجو، سی ایم کے سکریٹری مانک راج، ڈائرکٹر جنرل آف پولیس شیوادھر ریڈی، سینئر عہدیدار وکاس راج، کرسٹیانا زونگتھو، الامبرتھی، مشرف علی فاروقی، حیدرآباد کلکٹر ہری چندنا اور دیگر نے شرکت کی۔

موجودہ اسپتال ناکا فی 

عثمانیہ ہاسپٹل کی موجودہ عمارت اپنی خستہ حالی کی وجہ سے طویل عرصے سے مسائل سے نمٹ رہی ہے اور کئی سالوں سے نئی عمارت کی تعمیر کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔1908 کے موسیی سیلاب کے بعد ، عثمانیہ ہسپتال ریاست حیدرآباد کے آخری نظام میر عثمان علی خان نے بنایا تھا اور ان کے نام پر رکھا گیا تھا۔ برطانوی ماہر تعمیرات ونسنٹ جیروم ایسچ اور نواب خان بہادر مرزا اکبر بیگ نے انڈو سارسینک انداز میں ڈیزائن کیا تھا، یہ 1919 میں مکمل ہوا تھا۔7.5 لاکھ مربع فٹ کی موجودہ جگہ لوگوں کی بڑھتی ہوئی ضروریات کے لیے ناکافی ثابت ہو رہی تھی۔

عثمانیہ ہاسپٹل کی قدیم عمارت کا ہیریٹیج ڈھانچہ کے طور پر تحفظ

سابقہ ​​بی آر ایس حکومت کی جانب سے عثمانیہ ہاسپٹل کی موجودہ عمارت کو منہدم کرکے نیا ڈھانچہ تعمیر کرنے کی تجویز کی مورخین، ہیریٹیج کارکنوں اور متعلقہ شہریوں نے سخت مخالفت کی تھی۔ اس اقدام کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا۔گزشتہ سال کانگریس حکومت نے گوشہ محل پولیس اسٹیڈیم کی 32 ایکڑ اراضی پر نئی عمارت تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔چیف منسٹر نے کہا کہ حکومت عثمانیہ ہاسپٹل کی موجودہ عمارت کو ہیریٹیج ڈھانچہ کے طور پر تحفظ فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ سیاحوں کو راغب کرنے کے لیے اس عمارت کو موسی ندی کے ترقیاتی منصوبے کے حصے کے طور پر محفوظ رکھا جائے گا۔