اربوں ہندوستانیوں کو کم خرچ پر تیزرفتار، محفوظ اور عالمی معیار کے سفر کا تجربہ فراہم کرنا کوئی آسان کام نہیں ہے، لیکن ہندوستانی ریلوے جغرافیائی، ثقافتی، سماجی اور اقتصادی طور پر متنوع ہندوستان کی ضروریات کو پورا کرنے والی مستقبل کے لیے تیار تنظیم کے طور پر اپنے آپ کو ایک مشن موڈ میں تبدیل کر رہا ہے۔ بجٹ مختص کرنے کی رفتار کو برقرار رکھتے ہوئے، ریلوے نے رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ اور 4 دنوں میں اپنے بجٹ کے اخراجات کا 76 فیصد خرچ کیا ہے۔ ہندوستانی ریلوے کی 5 جنوری 2025 تک کی تازہ ترین اخراجات کی رپورٹ کے مطابق، صلاحیت میں اضافے میں کافی سرمایہ کاری کی گئی ہے، یہ ایک حقیقت ہے، جس کا مقصد ہندوستان میں ریل کے سفر کو عالمی معیار کا تجربہ بنانا ہے۔
گزشتہ ایک دہائی سے مسلسل اخراجات (کیپیکس)کے خاطر خواہ نتائج برآمد ہورہے ہیں، جو 136 وندے بھارت ٹرینوں، تقریباً 97 فیصد براڈ گیج کی بجلی کاری، نئی لائنیں بچھانے، گیج کی تبدیلی، ٹریک کو دوہرا کرنے، ٹریفک سہولیات کے کام،پی ایس یوز اور میٹروپولیٹن ٹرانسپورٹ میں سرمایہ کاری کی صورت میں نظر آرہے ہیں۔ ان اخراجات نے اربوں ہندوستانیوں کو معمولی کم خرچ پر تیزرفتار، محفوظ اور عالمی معیار کے سفر کا تجربہ فراہم کیا ہے۔ رفتار کی جانچ اور حفاظتی سرٹیفکیشن کے مرحلے پر وندے بھارت سلیپر ٹرینوں کے ساتھ، ہندوستان میں ریل کے مسافر ‘‘لمبی مسافت’’کے سفر کے لیے بہت جلد عالمی معیار کے سفر کا تجربہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔اس سے سفر کے مجموعی تجربے میں انقلاب آئے گا۔ ہندوستانی ریلوے میں یہ یکسر تبدیلی وِکست بھارت کے بصیرت افروز نظریے اور ہندوستانی ریلوے کی طرف سے مشن موڈ میں جدید کاری کے منصوبوں میں خرچ کرکے اس کی جلد تکمیل کی خاطر کوششوں کے بغیر ممکن نہیں تھی۔
ہندوستان کے اپنے وسیع جغرافیائی، ثقافتی اور لسانی تنوع کے ساتھ سب سے زیادہ آبادی والا ملک ہونے جیسے چیلنجوں کے باوجود، ہندوستانی ریلوے ایک نئے، جدید اورمربوط ہندوستان کی تعمیر کے لیے یکسر تبدیلی پرمبنی حکمرانی کے وژن کو نافذ کر رہا ہے۔ یہ بنیادی ڈھانچے، ٹکنالوجی اور پائیدار طریقوں میں سرمایہ کاری کر کے ایک ہمہ جہت ہندوستان کی تعمیر کی کوششوں کو آگے بڑھا رہا ہے۔ اس طرح ہندوستانی ریلوے اس بات کو یقینی بنا رہا ہے کہ ترقی کی جو بنیاد آج قائم کی جارہی ہے، وہ ہماری آنے والی نسلوں کے لیے بہترین سہولتیں دستیاب کرائے۔ ہندوستان کی پیچیدہ صورتحال کے پیش نظر کسی تنظیم کے لیے موجودہ اخراجات کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے مستقبل کی تعمیر میں بھاری سرمایہ کاری کرنا آسان کام نہیں ہے، لیکن اس سال کے پہلے چار دنوں میں 1198 کروڑ کے کیپٹل اخراجات کے ساتھ، ہندوستانی ریلوے کا مجموعی سرمایہ خرچ 76 فیصد پرمشتمل ہے اور تقریباً تین ماہ باقی ہیں۔
2,52,200 کروڑروپے کے مجموعی بجٹ کے ساتھ25-2024 کے لیے ریلوے کا کل بجٹ تخمینہ 2,65,200 کروڑ روپے ہے۔اس میں سے 192446 کروڑ روپے پہلے ہی خرچ ہو چکے ہیں۔ رولنگ اسٹاک کے لیے بجٹ 50,903 کروڑ روپے تھا۔5 جنوری تک 40,367 کروڑ روپے خرچ کیے گئے، جو بجٹ کا 79فیصد ہے، جو رولنگ اسٹاک کے لیے مختص کیے گئے تھے۔سلامتی سے متعلق کاموں کے لیے مختص بجٹ 34,412 کروڑ روپے میں سے28,281 کروڑ روپے خرچ کئے گئے ہیں، جو مختص رقم کا 82 فیصد ہے۔
حکومت نے ہندوستانی ریلوے کو ایک عالمی معیار کے ادارے میں تبدیل کرنے کو ترجیح دی ہے، جو روزانہ اوسطاً ‘‘2.3 کروڑ ہندوستانیوں’’ کو ملک کے ایک حصے سے دوسرے حصے تک کم خرچ پر لاتی اور لے جاتی ہے۔ ترقی کی راہ پر گامزن ہندوستانی ریلوے ٹیکس دہندگان کے پیسے کو آئندہ نسلوں کے لیے جدید ترین بنیادی ڈھانچے پر خرچ کررہا ہے، نیز ہم وکست بھارت کی سمت میں بڑھ رہے ہیں، لہٰذا‘‘مستقبل کے لیے تیار’’ ہندوستانی ریلوے اس میں اشتراک کررہا ہے۔