• News
  • »
  • کاروبار
  • »
  • وزیر اعظم نریندرمودی نے نمو بھارت کوریڈور کے نئے فیز کا کیاافتتاح

وزیر اعظم نریندرمودی نے نمو بھارت کوریڈور کے نئے فیز کا کیاافتتاح

Reported By: | Edited By: Sahjad mia | Last Updated: Jan 05, 2025 IST

image
دہلی میں اسمبلی انتخابات کے اعلان سے عین قبل وزیر اعظم نریندر مودی نے آج دارالحکومت میں تقریباً 12,000 کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا۔وزیر اعظم نے صاحب آباد اور نیو اشوک نگر کے درمیان نمو بھارت کوریڈور کے اضافی 13 کلومیٹر طویل دہلی سیکشن کا بھی افتتاح کیا۔ اس کی لاگت تقریباً 4,600 کروڑ روپے ہے۔اس موقع پر وزیراعظم نے نمو بھارت ٹرین میں سفر بھی کیا اور بچوں سے بات چیت کی۔

 

دہلی کے لوگ ترقی کی حکومت چاہتے ہیں:وزیر اعظم 

وزیر اعظم نے کہاکہ آج کا دن دہلی-این سی آر کے لیے بہت اہم ہے۔ آج، پہلی بار، نمو بھارت ٹرین دارالحکومت میں داخل ہوگی،  جودہلی کی ترقیات میں سنگ کی حیثیت ہے. دہلی کے لوگ اب ایک ایسی حکومت چاہتے ہیں جو دارالحکومت کی ہمہ جہت ترقی کے ساتھ ساتھ عوامی بہبود کے لیے پوری طرح وقف ہو۔ ہم دہلی میں علاقائی رابطوں کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ سفر کو آسان بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔
 

دہلی سے میرٹھ تک کا سفر 40 منٹ میں :

دہلی-میرٹھ ریپڈ ریجنل ریل ٹرانزٹ سسٹم ( RRTS ) کے 13 کلومیٹر کے اضافی مرحلے کے آغاز کے ساتھ ، دہلی سے میرٹھ کا سفر اب تقریباً 40 منٹ میں مکمل کیا جا سکتا ہے۔صاحب آباد اور میرٹھ ساؤتھ کے درمیان 42 کلومیٹر کا ٹریک پہلے سے ہی چل رہا ہے، جس میں 9 اسٹیشن ہیں۔ نئے فیز کے افتتاح کے ساتھ ہی نمو بھارت کوریڈور کی لمبائی 55 کلو میٹر ہو گئی ہے۔ اب پورے روٹ پر کل 11 اسٹیشن ہوں گے۔
 

دہلی میٹرو سے متعلق یہ پروجیکٹ بھی ہوئے شروع 

وزیر اعظم نے دہلی میٹرو کے فیز IV کے تحت جنک پوری اور کرشنا پارک کے درمیان 2.8 کلومیٹر طویل راستے کا بھی افتتاح کیا جس کی لاگت تقریباً 1,200 کروڑ روپے ہے۔یہ چوتھے مرحلے کا پہلا حصہ ہے، جس سے کرشنا پارک، وکاسپوری، جنک پوری کے مغربی دہلی کے کچھ حصوں میں سفر کرنے والے لوگوں کو فائدہ پہنچے گا۔وزیر اعظم نے میٹرو کے چوتھے مرحلے کے 26.5 کلومیٹر طویل رتھالا-کنڈلی سیکشن کا بھی سنگ بنیاد رکھا۔ اس کی لاگت تقریباً 6,230 کروڑ روپے ہوگی۔
 

وزیر اعظم نے عآپ کو بنایا نشانہ 

عام آدمی پارٹی (آپ) پر نشانہ سادھتےہوئے وزیر اعظم نے کہاصرف بی جے پی ہی دہلی کی ترقی کر سکتی ہے۔ دہلی نے گزشتہ 10 سالوں میں جس طرح کی ریاستی حکومت دیکھی ہے وہ کسی آفت سے کم نہیں ہے۔ دہلی کے لوگوں نے سمجھ لیا ہے کہ دہلی میں صرف ایک ہی آواز گونج رہی ہے، اب وہ ترقی کی روانی چاہتے ہیں۔