حیدرآباد: ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد کے نامپلی علاقے میں واقع بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ریاستی دفتر کے قریب 7 جنوری کو کشیدگی پھیل گئی۔ دراصل یوتھ کانگریس کے لیڈران نے ایم پی پرینکا گاندھی کے خلاف بی جے پی لیڈر رمیش بدھوری کے نامناسب تبصروں کے خلاف بی جے پی کے دفتر پر پتھراؤ کیا۔ اطلاع کے مطابق اس واقعہ میں ایک بی جے پی کارکن زخمی ہو گیا ہے۔ کارکن کے زخمی ہونے کے بعد بی جے پی پارٹی کارکنوں نے کانگریس کارکنوں کو دوڑا کر بھگا دیا، اس دوران پولیس موقع پر موجود تھی۔
بتادیں کہ دوپہر کے وقت یوتھ کانگریس لیڈروں نے نامپلی مین روڈ سے بی جے پی کے دفتر کی طرف چارج کیا۔ اس دوران پولیس نے انہیں روکنے کی کوشش کی لیکن کانگریس کارکن بی جے پی کے دفتر کے گیٹ پر پہنچ گئے اور پارٹی دفتر پر انڈے و ٹماٹر پھینکے۔ پولیس نے کانگریس پارٹی کے کارکنوں کو پیچھے ڈھکیل کر بھگانے کی کوشش کی۔ دفتر میں موجود بی جے پی کارکن لاٹھیاں لے کر باہر آئے اور کانگریس کارکنوں کو بھگانے کی کوشش اور ان پر حملہ بھی کیا۔ تصادم کے بعد سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے اور بی جے پی کے دفتر اور ریاستی کانگریس پارٹی کے صدر دفتر گاندھی بھون میں مزید پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔
بی جے پی کے سینئر لیڈر رمیش بدھوری نے پرینکا گاندھی کے خلاف نامناسب تبصرہ کیا تھا جس کے بعد یوتھ کانگریس نے ان بیانات کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے نامپلی میں بی جے پی کے دفتر کا گھیراؤ کرنے کا منصوبہ بنایا۔ رمیش بدھوری کو ایک مبینہ ویڈیو میں یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ لالو پرساد یادو نے بہار میں کہا تھا کہ وہ ہیما مالنی کے گالوں جیسی سڑکیں بنائیں گے، لیکن انہوں نے جھوٹ بولا، وہ ایسا نہیں کر سکے۔ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ جس طرح ہم نے اوکھلا اور سنگم وہار میں سڑکیں بنائیں، اسی طرح ہم کالکاجی کی تمام سڑکوں کو پرینکا گاندھی کے گالوں کی طرح بنائیں گے۔ رمیش بدھوری کا یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر کافی تیزی سے وائرل ہو رہا تھا۔ تاہم، بعد میں انہوں نے ایکس پر ایک پیغام پوسٹ کیا، جس میں انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ اگر ان کے تبصروں سے کسی کو تکلیف پہنچی ہے تو انہیں افسوس ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے ریمارکس کو کچھ لوگوں نے سیاسی فائدے کے لیے غلط استعمال کیا ہے۔