سری نگر: جموں و کشمیر کے سری نگر کے پندریتھن علاقے میں اتوار کی شام ایک میاں بیوی اور ان کے تین بچوں کی دم گھٹنے سے موت ہو گئی۔ حکام کے مطابق یہ واقعہ رات گئے پیش آیا۔ موت کی وجہ سردی سے بچنے کے لیے جلائی گئی ہیٹر بتائی گئی۔ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ خاندان کے تمام افراد بارہمولہ کے رہنے والے تھے اور سری نگر کے پندریتھن علاقے میں کرائے کے مکان میں رہتے تھے۔ دم گھٹنے سے وہ بے ہوش ہو گئے اور ہسپتال لے جاتے ہوئے انہیں مردہ قرار دے دیا گیا۔
ہسپتال میں ان کا پوسٹ مارٹم کیا گیا تاہم ابھی تک ان کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔ معاملے کی چھان بین کی جا رہی ہے اور حکام کی طرف سے تمام پہلوؤں کی جانچ کی جا رہی ہے۔وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے سری نگر میں دم گھٹنے سے ایک ہی خاندان کے پانچ افراد کی موت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک دل دہلا دینے والا واقعہ ہے۔ گھر والوں کو صبر کرنا چاہیے۔ وزیراعلیٰ نے عوام سے اپیل کی کہ وہ سردیوں کے موسم میں ہیٹنگ ایپلائینسز کا استعمال کرتے ہوئے انتہائی احتیاط برتیں۔ واضح رہے کہ جموں و کشمیر میں سردی عروج پر ہے۔ کئی علاقوں میں نقل و حمل پر پابندی عائد ہے۔ سخت سردی کے سبب بازاروں میں بھی رونق بہت کم ہے۔ بچے اسکول جانے کے بجائے بستروں میں بیٹھے ہیں۔ ایسے میں لوگ سردی سے بچنے کے لیے ہیٹرز کا استعمال کرتے ہیں، اس دوران کئی لوگ احتیاط نہیں برتتے اور لاپرواہی کے سبب حادثہ کا شکار ہوجاتے ہیں۔ اسی سلسلے میں سری نگر کے پندریتھن علاقے میں ایک خاندان کے پانچ افراد کی موت ہوگئی۔