عید قرباں صرف ایک تہوار ہی نہیں ہے بلکہ سنت ابراہیمی کو تازہ کرنے کا ایک عظیم موقع ہے، یہ تہوار ہماری زندگی میں ہر سال آتا ہے جسکی وجہ سے ہمارے اندر ایثار و قربانی کے جذبہ کو مزید تقویت ملتی ہے کیونکہ عید الاضحی کا بنیادی فلسفہ ہی یہی ہے کہ اللہ کی راہ میں اپنی عزیز ترین چیز کو نچھاور کردیا جائے۔ یاد رہے کہ ایک مسلمان عید الاضحی میں قربانی کرنے سے پہلے یہ عہد کرتا ہے کہ میری نماز، میری عبادت، میرا جینا، میرا مرنا اس رب العلمین کے لئے ہے جس کا کوئی شریک نہیں ہے دوسری بات یہ ہے کہ عید الاضحی میں مسلمان صرف جانوروں کی ہی قربانی نہیں کرتے ہیں بلکہ در اصل وہ اپنے نفسیاتی خواہشات کی قربانی کرتے ہیں، جس طرح حضرت ابراہیم نے یہ ثابت کر کے دکھایا تھا کہ وہ اپنی خواہش کو خدا کے سامنے نچھاور کردیتے ہیں یہی وجہ ہوتی ہے وہ اپنے بیٹے جو انکے نزدیک بہت ہی محبوب ہوتے ہیں، جس بیٹے کہ وہ دعاوں میں مانگتے ہیں اسی بیٹے کو خدا کی محبت میں قرابان کرنے کو تیار ہو جاتے ہیں۔