Sunday, September 8, 2024 | 1446 ربيع الأول 05
World

عید الاضحی میں صرف جانورں کی ہی قربانی نہیں بلکہ نفسیاتی خواہشات کی بھی قربانی ہوتی ہے

عید قرباں صرف ایک تہوار ہی نہیں ہے بلکہ سنت ابراہیمی کو تازہ کرنے کا ایک عظیم موقع ہے، یہ تہوار ہماری زندگی میں ہر سال آتا ہے جسکی وجہ سے ہمارے اندر ایثار و قربانی کے جذبہ کو مزید تقویت ملتی ہے کیونکہ عید الاضحی کا بنیادی فلسفہ ہی یہی ہے کہ اللہ کی راہ میں اپنی عزیز ترین چیز کو نچھاور کردیا جائے۔ یاد رہے کہ ایک مسلمان عید الاضحی میں قربانی کرنے سے پہلے یہ عہد کرتا ہے کہ میری نماز، میری عبادت، میرا جینا، میرا مرنا اس رب العلمین کے لئے ہے جس کا کوئی شریک نہیں ہے دوسری بات یہ ہے کہ عید الاضحی میں مسلمان  صرف جانوروں کی ہی قربانی نہیں کرتے ہیں بلکہ در اصل وہ  اپنے نفسیاتی خواہشات کی قربانی کرتے ہیں، جس طرح حضرت ابراہیم نے یہ ثابت کر کے دکھایا تھا کہ وہ اپنی خواہش کو خدا کے سامنے نچھاور کردیتے ہیں یہی وجہ ہوتی ہے وہ اپنے بیٹے جو انکے نزدیک بہت ہی محبوب ہوتے ہیں، جس بیٹے کہ وہ دعاوں میں مانگتے ہیں اسی بیٹے کو خدا کی محبت میں قرابان کرنے کو تیار ہو جاتے ہیں۔