Friday, October 18, 2024 | 1446 ربيع الثاني 15
National

کلکتہ ڈاکٹر قتل معاملہ:سابق پرنسپل سندیپ گھوش سمیت 4 افراد کا ہوگا پولی گراف ٹیسٹ،سی بی آئی کو ملی منظوری

کلکاتہ میں خاتون ڈاکٹر کی مبینہ عصمت دری اور قتل  کیس کے سلسلے میں آر جی کار میڈیکل کالج کے سابق پرنسپل سندیپ گھوش اور دیگر چار ڈاکٹروں پر پولی گراف ٹیسٹ کرانے کی سی بی آئی کو عدالت سے منظوری مل گئی ہے۔
سی بی آئی نے سندیپ  گھوش اور چار دیگر ڈاکٹروں کو، جو واقعے کے وقت ڈیوٹی پر موجود تھے، انہیں ایک خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا اور  عدالت سے، جھوٹ کا پتہ لگانے کے ٹیسٹ کی اجازت مانگی گئی۔  
جسکے بعد عدالت نے سی بی آئی  کو اسپتال کے سابق پرنسپل ڈاکٹر سندیپ گھوش کے خلاف جھوٹ پکڑنے والے آلہ کا استعمال کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ 
یاد رہے کہ اس اسپتال میں 31 سالہ ٹرینی ڈاکٹر کے ساتھ جنسی زیادتی کے بعد قتل کر دیا گیا تھا۔ 
پولی گراف ٹیسٹ، جسے عام طور پر جھوٹ پکڑنے والا ٹیسٹ بھی کہا جاتا ہے۔ یہ سوالات کا جواب دیتے ہوئے کسی شخص کے جسمانی رد عمل کی پیمائش کرتا ہے۔
امریکن سائیکولوجیکل ایسوسی ایشن کے مطابق، یہ ٹیسٹ اس بات کا تعین کرنے کی کوشش کرتا ہے کہ آیا کسی شخص نے جرم کیا ہے یا نہیں، حالانکہ یہ براہ راست ایمانداری یا سچائی کی پیمائش نہیں کرتا ہے۔
یہ تشخیص پولی گراف آپریٹر کے تجزیہ پر منحصر ہے۔
پولی گراف مشین جسمانی اشارے ریکارڈ کرتی ہے جس میں دل کی دھڑکن، بلڈ پریشر، سانس کی تبدیلیوں اور تفتیش کے دوران پسینے کی سطح شامل ہیں۔
ان ردعمل کو مانیٹر کرنے کے لیے کارڈیو کف یا الیکٹروڈ جیسے حساس آلات استعمال کیے جاتے ہیں، جن کو ایک عددی قدر تفویض کی جاتی ہے تاکہ یہ تجزیہ کیا جا سکے کہ کیا وہ شخص سچا ہے یا دھوکہ باز۔