آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی اور صدر کل ہند مجلس اتحادالمسلمین و رکن پارلمینٹ بیرسٹر اسد الدین اویسی نے ہفتہ کو تلنگانہ کے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی سے ملاقات کی،
جہاں انہوں نے وقف (ترمیمی) بل 2024 پر تبادلہ خیال کیا۔
اسدالدین اویسی نے کہا کہ مسلم پرسنل لاء بورڈ کا فیصلہ ہے کہ وہ سیکولر پارٹیوں کے چیف منسٹرس سے ملاقات کرئیں گے اور انہیں وقف بل کے نقصان دہ اثرات سے واقف کرائینگے۔
اسی سلسلے میں ہم نے چیف منسٹر ریونت ریڈی کو اس بات سے واقف کرایا کہ یہ بل دیگر مسائل کے علاوہ مذہبی آزادی اور مسلم پرسنل لاء کو بری طرح متاثر کرے گا۔
ہم نے ان سے اس بارے میں بات کی کہ یہ بل کس طرح وقف کے مقصد کو ختم کرتا ہے اور وقف الاولاد کو تبدیل کرتا ہے،
ساتھ ہی ریاستی وقف بورڈ میں غیر مسلم ممبران کو شامل کرنے کی گنجائش سے بھی واقف کروایا،
واضح رہے کہ وقف ترمیمی بل 2024 کے خلاف 22 اگست کو آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ اور جمعیت علماء ہند سمیت مختلف مسلم تنظیموں نے مشترکہ طور پرپریس کانفرنس کی،
جہاں اس بل کی مخالفت میں وقف ترمیمی بل کو وقف کے تحفظ اور شفافیت کے نام پر وقف جائیدادوں کو ہڑپنے کی ایک گھناؤنی سازش قرار دیا گیا،
اور حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اس بل کو واپس لے۔
ساتھ ہی مسلم پرسنل لاء بورڈ اور دیگر مسلم تنظیموں نے این ڈی اے میں شامل سیکولر سیاسی پارٹیوں اور حزب اختلاف کی تمام پارٹیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس بل کو ہرگز ہرگز پارلیمنٹ سے منظور نہ ہونے دیں۔