ملک کی کئی ریاستوں میں اس وقت بارش کا قہر جاری ہے۔ اتراکھنڈ۔ رجستھان۔ آندھراپردیش اور دیگر مقامات پر شدید بارش کی وجہ سے مقامی لوگوں کو کئی ایک مسائل کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ گجرات میں بھی بارش کے سیلابی شکل اختیار کرنے سے اب تک 35 سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
ادھر دوسری جانب تلنگانہ کے بھی کئی اضلاع بارش کی لپیٹ میں ہے۔ کل شام سے شروع ہونے والی بارش کا سلسہ اب تک جاری ہے۔شدید بارش کی وجہ سے حیدرآباد میں بھی کئی سڑکیں جھیلوں میں تبدیل ہوگئی جبکہ نشیبی علاقوں میں بھی پانی داخل ہوگیاہے
محکمہ موسمیات کے مطابق یہ سلسلہ مزید تین دن تک جاری رہے گا۔ شدید بارش کی پیش قیاسی کے بعد حکومت نے 2 ستمبر کو حیدرآباد کے تمام اسکولوں میں تعلیل کا اعلان کر دیا۔ وہیں عوام کو مشورہ دیا گیا ہے کہ جب تک کوئی ضروری کام نہ ہو گھروں سے باہر نہ آئیں۔
محکمہ موسمیات نے تلنگانہ کے مختلف اضلاع کے لئے ریڈ الرٹ جاری ہے جبکہ حیدرآباد کو ایلو الرٹ جاری کیا گیا۔ شدید بارش کی وجہ سے حیدرآباد۔ وجئے واڑہ ہائی وے پر پانی جمع ہوگیا جس کی وجہ سے حکام نے لوگوں کو متبادل راستہ اختیار کرنے کا مشورہ دیا۔
اس سلسلہ میں چیف منسٹر ریونت ریڈی نے عہدیداروں کو چوکس رہنے کی ہدایت دی ہے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے فون پر سینئر وزراء بھٹی وکرامارکا، اتم کمار ریڈی، پی سرینواس ریڈی، تممالا، دامودرا راجنارسمہا، جوپلی کرشنا راو اور دیگر کے ساتھ تفصیلی جائزہ لیا اور انہیں الرٹ رہنے کو کہا۔اس کے علاوہ چیف سکریٹری ڈی جی پی، میونسپل، پنچایتی راج، ہائیڈرا اور آبپاشی کے عہدیداروں کو بھی 24 گھنٹے الرٹ رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کلکٹرس، ایس پیز، ریونیو، ایریگیشن اور میونسپل افسران کو بھی ایسی ہی ہدایات جاری کی۔