ضلع نرمل کے نرساپور منڈل کے موضع رامپور میں دیر رات گئے شرپسندوں کی ایک جماعت نے دو مسلم نوجوانوں سے انکا نام پوچھا اور بے رحمی کے ساتھ انہیں مارا پیٹا جسکی وجہ سے وہ دونوں نوجوان زخمی ہو گۓ۔
بتا دیں کہ ضلع نرمل کے شہر بھینسہ سے تعلق رکھنے والے 23 سالہ شیخ رفیق جو پیشہ سے مزدور ہیں اور دوسرا 24 سالہ عبید الدین جو کہ ڈرائیور ہے۔
یہ دونوں حسب معمول بولیروں گاڑی لیکر روز کی طرح دیر رات گئے بھینسہ شہر سے نرمل ترکاری خریدنے جارہے تھے۔
راستے میں انکی گاڑی خراب ہو گئی،جس کے بعد اسے درست کرنے کے لیے راہ گزر رہی گاڑیوں کی مدد چاہی، لیکن کافی رات ہونے کی وجہ سے مدد ممکن نہ ہو سکا۔
اسی دوران موضع رامپور کے کچھ شرپسندوں کی ٹولی نے اچانک سامنے سے آتے ہوئے بغیر کسی تحقیق کے ان دونوں پر جان لیوا حملہ کردیا اور ان کا نام پوچھتے ہوئے کہا مارو ان کو، یہ مسلمان ہے،یہ کہتے ہوئے بے تحاشہ حملہ کرتے ہوئے انہیں شدید زخمی کردیا۔
جس کے بعد شور و پکار پر موضع کے لوگوں نے پولیس کو 100 پر اس کی اطلاع دی جس پر نرساپور پولیس فوری حادثہ کی جگہ پہنچ گئی اور دونوں زخمی نوجوانوں کو اپنی حفاظت میں لے لیا اور انہیں نرساپور پولیس اسٹیشن پہنچایا گیا۔ اور ان دونوں کے خاندان والوں کو اطلاع دی گئی۔
ان دونوں کے پہچان والے نرساپور پولیس اسٹیشن پہنچ کر بات چیت کی اور زخمی نوجوانوں کو علاج ومعالجہ کی غرض سے نرمل کے گورنمنٹ ایریا اسپتال میں ایڈ مٹ کرا دیا گیا۔
جہاں دوران علاج پتہ چلا کے محمد رفیق خان کے سیدھے ہاتھ پر فریکچر آیا ہے اور ان کی سرجری کرنا پڑیگا۔
مظلوم کے خاندان والوں نے نرمل شہر کے سیاسی سماجی و ملی تنظیموں کے ذمہ داروں سے ربط پیدا کرتے ہوئے ان کو انصاف دلانے کی اپیل کی۔
جس کے فوری بعد نرمل مجلس صدر عظیم بن یحیی اور جمیعت العلما کے وفد نے دواخانہ پہنچ کر زخمی نوجوانوں کی عیادت کرتے ہوئے انہیں انصاف دلانے کا تیقن دیتے ہوئے ضلع ایس پی ڈاکٹر جانکی شرمیلا سے فون پر ربط پیدا کیا گیا اور انہیں تفصیلات سے واقف کرواتے ہوئے اور اس معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے خاطیوں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
جس کے بعد پولیس فوری حرکت میں آتے ہوئے ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے مخاطب ہوتے ہوئے کہاکے کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہی ہے۔اس معاملے میں موجود خاطیوں کو بخشا نہیں جائے گا۔ خاطیوں کے خلاف ایک مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔