ریاست تلنگانہ میں بڑھتے فرقہ وارانہ فسادات کی روک تھام کے موضوع پر حیدرآباد کے وجئے نگر کالونی میں واقع مسجد حسینی میں ایک اہم مشاورتی اجلاس کا انعقاد کیا گیا جس میں حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ بیرسٹر اسد الدین اویسی نے خصوصی خطاب کیا۔
جہاں انہوں نے ریاستی حکومت سے جینور تشدد کے قصور واروں کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا۔
اس اجلاس میں شہر و اطراف کے ممتاز علماۓ کرام و دیگر دانشوران نے شرکت کی۔
اجلاس میں جینور تشدد پر تشویش کا اظہار کیا گیا اور ریاستی حکومت سے گناہگاروں کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا گیا۔
علمائے کرام و دانشوران ملت نے جینور تشدد معاملہ میں کانگریس حکومت کی نااہلی پر شدید تنقید کی۔ اس اجلاس میں 5 قراردادیں منظور کی گئیں۔
صدر مجلس بیرسٹر اسدالدین اویسی نے اتوار کو اس امر پر زور دیا کہ حکومت کی جانب سے فسطائی سیاسی پارٹیوں اور ان کی ملحق تنظیموں کے چہروں کو بے نقاب کرنے اور حساس علاقوں میں افسروں کی 360 زاویہ پر جانچ کر کے تعینات کرنے کی ضرورت ہے ۔ اسدالدین اویسی نے حکومت کی جانب سے فسطائی سیاسی پارٹی اور ان کی ملحق تنظیموں کے اصلی چہروں کو بے نقاب کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ فرقہ پرست طاقتیں ریاست کے امن کو بگاڑنے کی کوشش کر رہی ہیں۔